سوزوکی آلٹو – پاکستان کی مقبول ترین کاروں میں سے ایک کی مختصر تاریخ

0 2,176

اگر آپ نے اپنا بچپن پاکستان میں گزارا ہے تو اس کا امکان ہے کہ آپ کی پہلی فیملی کار سوزوکی آلٹو (مہران) ہوگی۔ اگر اگر ایسا نہیں تو آپ کے کسی دوست کے پاس یہ ضرور ہوگی۔ سوزوکی آلٹو نے ترقی پذیر ملکوں میں ہمیشہ بڑے مارکیٹ شیئر کا لطف اٹھایا ہے جس کی وجہ اس کی مناسب قیمت اور فیول پر بچت ہے۔ تو آج ہم آپ کو سوزوکی کی اب تک پیش کی گئی تمام جنریشنز کا مختصر تعارف پیش کریں گے۔

پہلی جنریشن سوزوکی آلٹو (1979ء تا 1984ء)

پہلی جنریشن کی سوزوکی آلٹو ایک ایسی گاڑی ہے جس نے کی-کار سیگمنٹ کا تعیّن کیا اور اسے اٹھایا۔ مئی 1979ء میں پیش کردہ اس گاڑی کو آپ 3-دروازوں یا 5-دروازوں کی کنفیگوریشن میں خرید سکتے تھے، جس میں تین انجن اقسام تھیں:

539cc T5B

543cc F5A

796cc F8B

اور کیونکہ اس زمانے میں گاڑیاں ٹیکنالوجی یا میکانیکی اعتبار سے اتنی جدید نہیں ہوتی تھیں، اس لیے نہ ہی اس میں ABS تھا اور نہ ہی پاور اسٹیئرنگ۔ یہ محض 4-اسپیڈ مینوئل ٹرانسمیشن رکھتی تھی۔ فرنٹ سسپنشن ایک کوائل اسٹرٹ تھا اور پیچھے کے لیے لیف اسپرنگز۔ البتہ یہ صرف 1,900 ڈالرز کے ساتھ مارکیٹ میں ایک سستی گاڑی تھی اور بڑی کامیابی حاصل کی۔ اسے پاکستان میں سوزوکی 800 یا سوزوکی FX کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

دوسری جنریشن سوزوکی آلٹو (1984ء تا 1988ء)

اصل آلٹو کے پانچ سال بعد سوزوکی نے ایک جانشین لانے کا فیصلہ کیا۔ گو کہ دوسری جنریشن بھی 3-دروازوں یا 4-دروازوں کے ساتھ خریدی جا سکتی تھی لیکن اس بار سوزوکی نے بنیادی 593cc T5B انجن ہٹا کر متعدد تبدیلیاں کیں اور تین نئی ٹرانسمیشنز متعارف کروائیں:

4/5 اسپیڈ مینوئل

2 اسپیڈ آٹومیٹک

3 اسپیڈ آٹومیٹک

یہی نہیں بلکہ ٹربو چارجڈ انجن کا حامل ایک پرفارمنس ورژن بھی تھا جو 1985ء میں طاہر ہوا۔ بعد ازاں اس کار میں بھی بہتریاں کی گئیں جس نے 64HP کے ساتھ اپنے زمانے کی سب سے طاقتور کی-کار کا اعزاز حاصل کیا۔ البتہ سسپنشن کی صورت ویسی ہی رہی۔

دوسری جنریشن کی پیداوار پاکستان کے علاوہ دنیا بھر میں ختم کردی گئی کہ جہاں یہ “مہران” کے نام سے 2017ء تک فروخت ہوتی رہی۔

Suzuki Mehran

تیسری جنریشن سوزوکی آلٹو (1988ء تا 1994ء)

دوسری جنریشن کی آلٹو کے صرف چار سال بعد سوزوکی نے ایک مرتبہ پھر موجودہ ماڈل میں کچھ تبدیلیاں کرنے کا ارادہ کیا۔ ان میں سب سے نمایاں فرق ڈیزائن کا تھا۔ نیا ڈیزائن کافی angular تھا جو بیک وقت اونچا بھی تھا۔ سوزوکی نے چار دروازوں والا ورژن بھی پیش کیا جس میں دائیں جانب سلائیڈنگ ڈور تھا۔

3rd-gen-suzuki-alto

سوزوکی نے ایکسپورٹ ماڈلز کے لیے 800cc انجن کے ساتھ 2 اسپیڈ مینوئل کا آپشن بھی ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔ البتہ یہ ایک نئے دور کا آغاز تھا۔ تیسری جنریشن آلٹو 600cc انجن کے ساتھ آئی کہ جو آنے والی دہائیوں کے لیے ایک معیار بن گیا۔ البتہ یہ گاڑی انٹرنیشنل مارکیٹ کے لیے نہیں بنائی گئی تھی کیونکہ اس میں لیفٹ ہینڈ ڈرائیو کا آپشن نہیں تھا۔

3rd gen Suzuki Alto 1992

چوتھی جنریشن سوزوکی آلٹو (1994ء تا 1998ء)

آلٹو کی چوتھی جنریشن نے 1994ء میں مارکیٹ میں قدم رکھا۔ ایکسٹیریئر ڈیزائن میں کچھ حد تک پچھلے ماڈل کی صورت برقرار رکھی گئی۔ گو کہ یہ اس ماڈل میں کوئی بڑے اپگریڈز یا فیچرز نہیں ملے، لیکن سوزوکی نے اس گاڑی میں سلائیڈنگ ڈورکے خاتمےکا فیصلہ ضرور کیا اور اصل 543cc انجن آپشن بھی نہیں تھا۔ اس کے علاوہ اس گاڑی کا پرفارمنس ویریئنٹ بھی دستیاب تھا۔

البتہ مارچ 1994ء میں آلٹو SV ماڈل پہلی بار منظرِ عام پر آیا۔ جو خصوصی فیول اکانمی ماڈل تھا، اس میں یہ سہولیات تھیں:

A/C

پاور اسٹیئرنگ

ABS

آڈیو سسٹم

پانچویں جنریشن سوزوکی آلٹو (1998ء تا 2004ء)

1998ء میں پیش کردہ پانچویں جنریشن کی آلٹو اپنے زمانے کی خوبصورت گاڑی تھی۔ اس کا ڈیزائن کافی جدید تھا جو ایکسٹیریئر کے لحاظ سے آج بھی کسی حدتک موجود ہے۔ اس ماڈل کے ساتھ سوزوکی نے آٹومیٹک اور مینوئل ٹرانسمیشن آپشنزکے ساتھ CVT ٹرانسمیشن بھی پیش کی۔ پانچویں جنریشن کی آلٹو ہر لحاظ سے پچھلی جنریشنز کے مقابلے میں بڑی بھی تھی اور بھاری بھی۔

پاک سوزوکی نے 2000ء میں اس جنریشن کی پیداوار کا آغاز کیا اور 2012ء میں کچھ تکنیکی وجوہات کی بناء پر اس کی پیداوار روک دی۔ البتہ PKDM یونٹس 970cc F10A انجن کے حامل تھے اور JDM ویریئنٹس جیسی سہولیات ABS، پاور اسٹیئرنگ اس میں نہیں تھی؛ البتہ A/C ضرور موجود تھا۔

Suzuki Alto GL 2005 5th Generation

Suzuki Alto GL 2005 5th Generation

چھٹی جنریشن سوزوکی آلٹو (2004ء تا 2009ء)

چھٹی جنریشن کی سوزوکی آلٹو اس سیریز کی ممکنہ طور پر سب سے بدصورت گاڑی تھی۔ یہ edgier بھی تھی اور بڑی بھی، اور ویسی نظر نہیں آتی تھی جیسا اسے دِکھنا چاہیے تھا۔ مزید برآں، ٹربو چارجڈ ورژن بھی اب دستیاب نہیں تھا۔ انجن کا انتخاب بھی 600cc K6A تک محدود تھا۔ البتہ سوزوکی نے گاڑی میں کئی سہولتوں کا اضافہ ضرور کیا جیسا کہ عام معیاری آلات کے ساتھ UV گلاس پینل، ریئر کیمرا، انفوٹینمنٹ سسٹم وغیرہ۔ ان میں سے کئی یونٹس پاکستان درآمد کیے گئے اور آپ کو آج بھی یہ بہت مناسب قیمت پر مل سکتے ہیں۔

Sixth Generation Suzuki Alto

ساتویں جنریشن سوزوکی آلٹو(2009ء تا 2014ء)

عوام میں چھٹی جنریشن کی عدم مقبولیت کی وجہ سے ساتویں جنریشن میں ایکسٹیریئر ڈیزائن کے لحاظ سے کئی تبدیلیاں کی گئیں۔ یہ جنریشن زیادہ curvy اور ماڈرن نظر آنے والی گاڑی تھی اور اس میں گزشتہ ماڈل کے مقابلے میں کہیں زیادہ خصوصیات تھیں جس میں ایکو موڈ اور ٹریکشن کنٹرول کےجیسے نئے فیچرز بھی تھے۔ اس گاڑی کا FWD مع CVT ورژن متاثر کن 24.5 کلومیٹر فی لیٹر کے ساتھ ایندھن کی بہت بچت کرنے والا ثابت ہوا۔ پھر 658cc کے دو انجنز کے ساتھ نئے اور زیادہ طاقتور 998cc K10B انجن کا آپشن بھی تھا۔ مجموعی طور پر یہ ایک متاثر کن پیکیج تھا اور لوگوں نے اسے بہت پسند کیا۔ یہ پاکستان میں بہت بڑی تعداد میں امپورٹ بھی ہوئی جس کی قیمت 9 سے 12 لاکھ کے درمیان رہی۔

Seventh Generation Suzuki Alto

آٹھویں جنریشن سوزوکی آلٹو (2014ء تا حال)

اور آخر میں آٹھویں اور موجودہ جنریشن کی آلٹو جس نے 2014ء میں باضابطہ آغاز لیا۔ یہ ریٹرو-اسٹائل ڈیزائن کی حامل تھی – جس میں پہلی جنریشن کی آلٹو (سوزوکی 800) کی جھلک نظر آتی ہے۔ مزید یہ کہ یہ بات حیران کن ہے کہ اس گاڑی میں سوزوکی کتنے آلات اور فیچر کا اضافہ کر پایا ہے:

کی لیس اِنٹری

پُش اسٹارٹ

ٹریکشن کنٹرول اور VSC

7 ایئربیگز

کولیژن الرٹ

ری ٹریکٹ ایبل سائیڈ مِررز

سوزوکی اس جنریشن کے لیے ٹربو چارجڈ ویریئنٹ بھی لانے میں کامیاب رہا کہ جسے آلٹو RS کا نام دیا گیا ہے جو بڑے ٹائروں کے ساتھ آتا ہے۔ البتہ یہ 3-ڈور ویریئنٹ میں دستیاب نہیں۔ اگر ہم فیول اکانمی کی بات کریں تو آپ کو حیرت ہوگی کہ یہ گاڑی 37 کلومیٹر فی لیٹر چل سکتی ہے جو اسے دنیا کی سب سے ایندھن-بچت گاڑیوں میں سے ایک بناتی ہے۔

اگر آپ کے پاس ان میں سے ایک گاڑی ہے تو اپنا تجربہ نیچے تبصروں میں ضرور پیش کیجیے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.