ٹویوٹا رش بمقابلہ سوزوکی وٹارا – ایک مختصر موازنہ

0 682

جیسا کہ ہم گزشتہ بلاگز میں متعدد بار حوالہ دے چکے ہیں کہ امکانات ہیں کہ ٹویوٹا رش کی قیمت 35 لاکھ پاکستانی روپے کے لگ بھگ ہوگی اور ثابت ہوا کہ یہ بات درست تھی۔ ٹویوٹا IMC نے بالآخر اپنی مکمل طور پر نئی رش 2018ء لانچ کردی ہے اور 36,60,000 روپے میں آپ کو صرف بنیادی نوعیت کا ماڈل ملے گا۔ اف! اب اس بھاری قیمت نے اسے سوزوکی وٹارا کی کیٹیگری میں ڈال دیا ہے۔ وٹارا ایک ابتدائی سطح کی SUV ہے اور اس وقت ہنگری سے درآمد کی جا رہی ہے۔ گو کہ رش نسبتاً نئی گاڑی ہے، لیکن وٹارا اب چند سالوں سے بین الاقوامی مارکیٹ میں موجود ہے۔ پاکستان میں اپنی کم فروخت کے باوجود وٹارا ایک زبردست کراس اوور ہے جو اپنی درمیانی آف روڈنگ صلاحیتوں اور اسپورٹی ڈرائیونگ فطرت کی وجہ سے پسند کی جاتی ہے۔ دونوں گاڑیوں میں بنیادی فرق یہ ہے کہ سوزوکی وٹارا ایک کراس اوور ہے جبکہ رش ایک MPV، بالکل BR-V کی طرح۔ مزید برآں، وٹارا میں 5 نشستیں ہیں جبکہ رش ایک 7 سیٹوں والی گاڑی ہے۔

موازنے کے لیے ہم یکساں قیمتوں کی وجہ سے وٹارا GLX اور رش G A/T کا تقابل کریں گے۔

ڈیزائن

جیسا کہ رش بمقابلہ BR-V بلاگ میں بتایا گیا کہ ٹویوٹا نے اس گاڑی کو ایک آف-روڈ گاڑی بنانے کے لیے کافی اچھا کام کیا ہے اور رش ایک موزوں آف-روڈر ہے۔ آپ ہر طرف سے واضح طور پر رش کو ایک بھاری بھرکم گاڑی کے طور پر دیکھ سکتے ہیں۔ ٹویوٹا نے رش کے ساتھ بہترین روڈ کلیئرنس بھی فراہم کی ہے اور یہ درحقیقت اس معاملے میں 35 ملی میٹر سے سوزوکی وٹارا کو پچھاڑتی ہے (220 ملی میٹر بمقابلہ 185 ملی میٹر)۔ جب آپ وٹارا پر نظر ڈالتے ہیں تو یہ SUV ذرا کم لگتی ہے اور بڑے ٹائروں پر ایک ہیچ بیک کا تاثر زیادہ آتا ہے۔ لیکن مجھے اس کا ڈیزائن بہت پسند آیا اور میرے لیے یہ اس وقت سب سے زیادہ متاثر کن صورت رکھنے والی سوزوکی گاڑی ہے۔ ایک مرتبہ پھر جسامت کے اعتبار سے دیکھیں تو رش تقریباً تمام ہی پہلوؤں سے ایک زیادہ بڑی گاڑی ہے سوائے چوڑائی کے۔ اعداد و شمار کے گھن چکر میں پڑے رہنے والوں کے لیے بتادیں کہ ٹویوٹا رش 4435 x 1695 x 1705 ملی میٹر کی ہے جبکہ وٹارا کی پیمائش 4175 x 1775 x 1610 ملی میٹر ہے۔ سب سے نمایاں ایک فرق، حجم کے علاوہ، یہ ہے کہ رش فل LED-ہیڈلائٹس کے ساتھ آتی ہے جبکہ سوزوکی وٹارا صرف پروجیکٹر ہیڈلیمپس میں دستیاب ہے۔

Suzuki_Vitara_2016_Pakistan

Toyota_Rush_comparison with brv

انٹیریئر، پریکٹیکلٹی اور اسپیس

کیونکہ رش، اور وٹارا بھی، درآمد شدہ CBU ہیں اس لیے آپ کیبن میں عمدہ انٹیریئر کوالٹی اور پائیدار ساخت رکھنے والے مٹیریلز کی توقع رکھ سکتے ہیں جو مقامی سطح پر بننے والی گاڑیوں کے مقابلے میں باآسانی خراب نہیں ہوں گے۔ البتہ یہ ذہن میں رکھیں کہ بین الاقوامی سطح پر وٹارا کے انٹیریئر میں پلاسٹک کا بہت استعمال کیا گیا ہے اور ڈیش بورڈ یا اسٹیئرنگ ویل پر چمڑے کا کوئی استعمال نہیں ہے یعنی اچھے انٹیریئر کے باوجود گاڑی کی قیمت کو دیکھیں تو مٹیریل کی کوالٹی مایوس کن ہے اور کچھ یہی کہانی ٹویوٹا کی بھی ہے۔ تاہم واضح بات یہ ہے کہ یہ گاڑیاں بین الاقوامی سطح پر زیادہ مہنگی نہیں اس لیے پلاسٹک انٹیریئر رکھتی ہیں، جو لاگت کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔

Rush PW5

Rush PW

Suzuki_Vitara_2017_(7)

Suzuki_Vitara_2017_(1)

Suzuki_Vitara_2017_(2)

پریکٹیکلٹی دیکھیں تو رش زیادہ لمبی ہے اور اونچی گاڑیوں کا مطلب ہے کہ آپ رش میں زیادہ لیگ روم، ہیڈروم اور لگیج کی گنجائش کی توقع رکھ سکتے ہیں (نشستوں کی تیسری قطار تہہ ہو جاتی ہے) لیکن سوزوکی وٹارا پچھلی نشستوں پر تین افراد کو بٹھانے کے معاملے میں بہتر ہے۔

فیچرز

رش G ان فیچرز کے ساتھ آتی ہے

6 ایئربیگز

ریئر کیمرا

ایپل کار پلے

پاور ونڈوز

چارجنگ پورٹس

ٹریکشن کنٹرول

الیکٹرانک اسٹیبلٹی پروگرام (ESP)

اینٹی-لاک بریکنگ سسٹم (ABS) + الیکٹرانک بریک ڈسٹری بیوشن (EBD)

ہل اسٹارٹ اسسٹ (HSA)

پارکنگ سینسرز (2)

ڈجیٹل کلائمٹ کنٹرول

ریئر A/C وینٹس

اسمارٹ انٹری سسٹم

پش اسٹارٹ

ٹائر پریشر مانیٹرنگ

LED ہیڈلیمپس

حیران کن طور پر انٹرنیشنل ماڈل میں موجود یہ تمام خوبیاں اس کار میں موجود ہیں جس کی ہم توقع نہیں کر رہے تھے اور ٹیکنالوجی کے اعتبار سے اتنی جدید گاڑی کو ملک میں لانے پر ٹویوٹا کے لیے شاباش بنتی ہے۔ اس زمرے میں اس گاڑی میں آلات سب سے آگے ہیں یہاں تک کہ حقیقی مقابل ہونڈا BR-V میں بھی بیشتر ایسے فیچرز نہیں ہیں جو رش میں موجود ہیں۔ آگے بڑھیں تو وٹارا بھی کچھ زیادہ پیچھے نہیں اور کچھ انوکھے فیچرز کے ساتھ آتی ہے جو ہمیں رش اور BRV جیسی گاڑیوں میں نہیں ملتے۔

بہترین وٹارا ان فیچرز کے ساتھ آتی ہے

آٹومیٹک وائپرز اور لائٹس

کروز کنٹرول

کلائمٹ کنٹرول

پیڈل شفٹرز

آل گرپ 4×4 سسٹم

ایئربیگز (2)

ESP (اینٹی-اسکڈ ٹیکنالوجی)

پینوریمک سن روف

اینٹی-لاک بریکنگ سسٹم (ABS) + الیکٹرانک بریک ڈسٹریبیوشن (EBD)

ٹیرین سلیکٹ سسٹم

ریئر A/C وینٹس

ہیڈلیمپس لیولنگ

پش اسٹارٹ

ذہن میں رکھیں کہ وٹارا رش کے مقابلے میں زیادہ موزوں آف-روڈ گاڑی ہے اور پہلے سے ایسے ٹیکنالوجیز کے ساتھ آتی ہے جو آف-روڈنگ میں مدد دیتی ہے۔ جو وٹارا کے لیے ایک بڑا مثبت پہلو ہے۔ جبکہ ٹویوٹا رش ریئر A/C وینٹس، اینڈرائیڈ آٹو/ایپل کار پلے اور اضافی چارجنگ پورٹس جیسی چیزیں دے کر تلافی کرتی ہے۔ یہ سمجھنا درست ہوگا کہ رش وٹارا کے مقابلے میں زیادہ فیملی فرینڈلی گاڑی ہے۔ لیکن حاصل حصول یہ ہے کہ دونوں گاڑی اچھی طرح لیس ہیں اور ان میں سے کوئی بھی خریدیں تو فیچرز کی کمی نہیں ہوگی۔

انجن کارکردگی اور ایندھن کھپت

اب ان گاڑیوں کے سب سے اہم پہلو کی طرف آتے ہیں جو کہ انجن سائز ہے۔ بڑی گاڑی ہونے کے باوجود رش چھوٹے لیکن طاقتور انجن کی حامل ہے جبکہ وٹارا زیادہ بڑا اور موزوں انجن رکھتی ہے۔ ٹویوٹا رش 1500cc کے انجن سے لیس ہے۔ 1.5L کا (2NR-VE 4-سلینڈر) 4200 rpm پر 102 BHP اور 136 Nm ٹارک پیدا کرتا ہے جو اگر مجھ سے پوچھا جائے تو کچھ کم ہے۔ دوسری جانب سوزوکی نے وٹارا میں 1600cc کا انجن رکھا ہے جو 4400rpm پر 115 BHP اور 156 Nm پیدا کر سکتا ہے۔ یہ بہتر ملاپ وٹارا کو رش کے مقابلے میں زیادہ تیز بناتا ہے اور یہ صفر سے 100 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچنے میں 0.5 سیکنڈ کم وقت لیتی ہے۔ وٹارا کے لیے صرف اضافی طاقت ہی اہم عنصر نہیں بلکہ اس کی اچھی ہینڈلنگ اسے ڈرائیونگ کے لیے بہتر گاڑی بناتی ہے اور دنیا بھر سے ناقدین نے اس کی اسپورٹی فطرت کو پسند کیا ہے۔ یہ اپنے زمرے میں کسی بھی گاڑی سے بہتر ہینڈلنگ رکھتی ہے جس کا مطلب ہے یہ ہونڈا ویزل اور ٹویوٹا CH-R کو بھی شکست دیتی ہے۔

Rush PW3

Suzuki_Vitara_2017_(11)

ٹرانسمیشن دیکھیں تو ٹویوٹا رش 4-اسپیڈ آٹو یا 5-اسپیڈ مینوئل کے ساتھ آتی ہے جبکہ وٹارا 6-اسپیڈ آٹومیٹک کے ساتھ دستیاب ہے جو میرے خیال میں دونوں سے بہتر ہے۔ ایندھن کھپت کی بات کریں تو آپ رش سے تھوڑے سے بہتر فیول ایوریج کی توقع رکھ سکتے ہیں۔ گو کہ وٹارا 13 سے 14 کلومیٹر فی لیٹر دیتی ہے لیکن رش کی فیول اکانمی کیا ہے اس بارے میں معلوم نہیں کیونکہ گاڑی ابھی تک جاری نہیں کی گئی۔

ویریئنٹس اور قیمت

سوزوکی انتخاب کے لیے 2 ماڈلز دیتا ہے جن میں شامل ہیں:

سوزوکی وٹارا GL+، 34,90,000 روپے

سوزوکی وٹارا GLX، 37,90,000 روپے

جبکہ ٹویوٹا رش تین ویریئنٹس میں آتی ہے:

ٹویوٹا رش G M/T، 36,60,000 روپے

ٹویوٹا رش G A/T، 37,65,000 روپے

ٹویوٹا رش S A/T، 41,50,000 روپے

فیصلہ

پہلے ہمارا ذہن الجھا ہوا تھا کہ آخر ٹویوٹا نے اس گاڑی کی قیمت سوزوکی وٹارا سے مقابلہ کرنے کے لیے کیوں رکھی، BRV کے لیے کیوں نہیں۔ معلوم ہوا کہ یہ CBU ہے اس لیے اس گاڑی پر ٹیکسز بھی زیادہ ہیں یوں اس کی قیمت خودبخود زیادہ ہو جاتی ہے جبکہ BRV مقامی سطح پر تیار کی جا رہی ہے جو کم قیمت کی وجہ ہے۔ ٹویوٹا IMC رش میں بڑی مقدار میں آلات لگا کر اس کا ازالہ کرتا ہے جو BRV میں نہیں ہیں۔ اب ذرا اہم پہلو کی طرف چلیں۔ وٹارا اور رش ذرا مختلف گاڑیاں ہیں اور مختلف مارکیٹ کو ہدف بناتی ہیں۔ میں نے ذاتی طور پر وٹارا کو زیادہ پرکشش گاڑی پایا اس کی بہتر آف-روڈنگ صلاحیتوں، زیادہ طاقتور انجن اور بہتر ہینڈلنگ کی وجہ سے۔ حالانکہ وٹارا اتنی اچھی تعداد میں فروخت نہیں ہو رہی لیکن 35 لاکھ روپے کی قیمت کے ساتھ مجھے بہت زیادہ شک ہے کہ رش بھی فروخت کے لیے لحاظ سے بہتر کارکردگی نہیں دکھا پائے گی۔ لیکن اگر آپ ان میں سے کسی بھی گاڑی کو خریدنے جا رہے ہیں تو مجھے یقین ہے کہ وٹارا اور رش دونوں میں جتنی ٹیکنالوجی موجود ہے آپ کو مطمئن کردے گی۔ اگر آپ کا خاندان بڑا ہے تو بہتر ہے کہ رش کی طرف جائے لیکن اگر آپ ڈرائیونگ کے مزے اور ہلکی پھلکی آف روڈنگ آپ کے لیے موزوں ہے تو پھر آپ کو وٹارا کی طرف جانا چاہیے۔ تو یہاں کسی واضح فاتح کا اعلان نہیں کیا جا سکتا۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.