فرانس میں سولر پینل سے تیار کی جانے والی شاہراہ کاباضابطہ طور پر افتتاح کردیا گیا ہے۔ 22 دسمبر 2016 بروز جمعرات کو ٹریفک کے لیے کھولی جانے والی یہ شاہراہ اپنی نوعیت کی اولین مثال ہے۔ “واٹ وے” کے نام سے منسوب اس شاہراہ کے ذریعے فرانس کے صوبے نورمینڈی کے ایک چھوٹے سے گاڑیوں کی تمام اسٹریٹ لائٹس کو بجلی فراہم کی جاسکتی ہے۔
ایک کلومیٹر طویل اس شاہراہ کا 2800 مربع میٹر (30 ہزار مربع فٹ) حصہ سولر پینل سے تیار کیا گیا ہے۔ ان سولر پینل سے حاصل ہونے والی توانائی مقامی بجلی گھر کو فراہم کی جائے گی جو ماحولیات کے وزیر جناب سیگولین رائل کی زیر نگرانی کام کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی طالب علموں نے شمسی توانائی سے چلنے والی برقی گاڑی تیار کرلی!
52 لاکھ ڈالر کی خطیر رقم سے تیار کیے جانے والے سولر پینل کی تیاری سے حاصل ہونے والی توانائی کچھ زیادہ معلوم نہیں ہوتی تاہم پہلے سے موجود تعمیرات کو توانائی کے حصول کے قابل بنانے کے خیال اور کوشش کو قابل تعریف کہا جاسکتا ہے۔ اس شاہراہ کی تیاری پر استعمال کیے جانے والے سولر پینل بہت خاص طریقے سے تیار کیے گئے ہیں تاکہ یہ اپنے اوپر آنے والے بوجھ کو بخوبی سہہ سکیں۔ اگر اس شاہراہ سے متوقع نتائج حاصل ہوئے تو فرانس میں ماحولیات کے وزیر نے ملکی ہائے وے پر مزید 1000 کلومیٹر پر سولر پینل لگانے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
اس ضمن میں کئی ایک معاملات سے نمٹا جانا باقی ہے۔سورج کی طرف رخ رکھنے والے روایتی سولر پینل کے برخلاف سیدھی سمت میں سولر پینل رکھے جانے سے توانائی کا حصول کم ہوگا جبکہ ان کی تیاری پر لاگت بھی زیادہ آئے گی۔ البتہ اس روڈ پر سولر پینل نصب کرنے والے ادارے کولاز کا کہنا ہے کہ وہ ان پر ہونے والے اخراجات کو کم کرنے کے لیے پرامید ہیں۔ ادارے نے مزید بتایا کہ دنیا بھر میں اس طرز کے 100 سولر ہائی ویز کی تیاری پر کام کیا جارہا ہے۔ البتہ ابھی یہ دیکھنا باقی ہے کہ آیا یہ سولر پیل مختلف طرز کی ٹریفک اور تبدیل ہوتے موسم کو کس طرح سہہ پاتے ہیں اور کتنے طویل عرصے تک قابل استعمال رہتے ہیں۔