ہم پاکستان میں الیکٹرک وہیکل (EV) ٹیکنالوجی کے حوالے سے مزید خبروں کے ساتھ حاضر ہیں۔ اب جبکہ آٹو ڈیولپمنٹ پالیسی (2016-2021) اگلے مہینے ختم ہونے والی ہے، تو حکومت نے نئی آٹو پالیسی پر کام شروع کر دیا ہے۔ گزشتہ روز وفاقی وزیر صنعت و پیداوار مخدوم خسرو بختیار نے پاکستان آٹوموٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (PAMA) اور پاکستان ایسوسی ایشن آف آٹو پارٹس اینڈ ایکسیسریز مینوفیکچررز (PAAPAM) کے ساتھ علیحدہ علیحدہ مشاورتی اجلاس کیے۔ جن کی تفصیلات یہ رہیں۔
حکومت کیا کہتی ہے؟
PAMA اور PAAPAM دونوں نے آٹو انڈسٹری ڈیولپمنٹ اینڈ ایکسپورٹ پلان (AIDEP) 2021-26 کے لیے اپنی تجاویز پیش کیں۔ اجلاس میں وفاقی وزیر نے ان تجاویز پر بات کی اور اسٹیک ہولڈرز کو تین چیزوں پر توجہ رکھنے کا کہا
- الیکٹرک کار ٹیکنالوجی
- لوئرمڈل کلاس کے لیے چھوٹی گاڑیوں کی مناسب قیمتیں
- پاکستان میں گاڑیوں کی مقامی اسمبلنگ
وزیر نے چھوٹی گاڑیوں کی قیمتیں گھٹانے پر اور ماحول کو بہتر بنانے اور تیل کی درآمد پر آنے والی لاگت کو گھٹانے کے لیے EVs کے فروغ پر زور دیا۔ انہوں نے ان اہداف کے حصول کے لیے دونوں اداروں سے تجاویز اور سفارشات طلب کی ہیں۔
Federal Minister for Industries & Production, Khusro Bakhtyar held consultative session w/representatives of Pakistan Automotive Manufacturers Association & Pakistan Association of Auto Parts & Accessories Manufacturers to discuss Auto Industry Development and Export Plan 2021-26 pic.twitter.com/m4sPLFsltv
— Government of Pakistan (@GovtofPakistan) May 19, 2021
آٹو انڈسٹری کیا کہتی ہے؟
دونوں ایسوسی ایشنز، PAMA اور PAAPAM، کے نمائندوں نے نئی پالیسی تشکیل دینے کے لیے سب کو شریک کرنے پر حکومت کی کوششوں کو سراہا۔ آٹو انڈسٹری کے حکام نے وبا کے دوران صنعت کو سہارا دینے پر بھی حکومت کی تعریف کی کہ جس نے تنخواہوں کے لیے قرضے، سرمایہ کاری کے لیے قرضے اور کم شرحِ سود سے مدد کی۔ صنعت کے اہم ادارے اگلے پانچ سال کے لیے ایک بہتر آٹو پالیسی کی تیاری میں اپنا کردار ادا کرنے کا عہد کرتے ہیں۔
نتیجہ
تمام تر گفت و شنید کے بعد فورم نے AIDEP کے مسودے کو حتمی صورت دینے تک ایسے تعمیری سیشنز منعقد کرنے کا فیصلہ کیا۔
کیا نئی آٹو پالیسی میں گاڑیوں کی قیمتیں اوپر جائیں گے؟ نئی پالیسی کس طرح EVs کے حق میں ہوگی؟ عوام کے ذہنوں میں کئی سوالات ہیں۔ ہمیں آئندہ ہفتوں میں نئی پالیسی پر مزید اپڈیٹس کی بھی توقع ہے۔ ہم اپنے قارئین کو پاک ویلز بلاگ اور تمام سوشل میڈیا چینلز پر آگاہ کرتے رہیں گے۔