کیا 1400 سی سی یا 1800 سی سی کاروں پر 25 فیصد GST عائد کیا جائے گا؟
فنانس (ضمنی) ایکٹ 2023 کی تقریر میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے جنرل سیلز ٹیکس میں اضافے کا اعلان کیا۔ جس میں کہا گیا کہ تمام اشیاء پر 17 فیصد سے ٹیکس بڑھا کر 18 فیصد جبکہ دوسری تمام لگژری آئٹمز پر 25 فیصد کر دیا جائے گا۔ 1 فیصد جی ایس ٹی کے نفاذ کے بعد، تمام کار کمپنیوں نے پچھلے دو ہفتوں میں قیمتوں میں اضافہ کیا، اور اب لگژری اشیاء اور 25 فیصد ٹیکس کی بات کی جا رہی ہے۔
اس کے حوالے سے مختلف خبریں آرہی ہیں، سب سے پہلے رپورٹس یہ بتا رہی ہیں کہ حکومت نے لگژری آئٹمز میں 1800 سی سی اور اس سے اوپر کے انجن کی صلاحیت والی کاروں کو شامل کیا ہے۔ ہم نے اس تجویز پر ایک تفصیلی بلاگ کیا اور بتایا کہ اس ٹیکس کے نفاذ کے بعد کاروں کی قیمتیں بڑھ سکتی ہیں۔ ہمارے حساب کے مطابق قیمتوں میں 38 لاکھ روپے اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ مثال کے طور پر، ٹویوٹا فارچیونر لیجنڈر کی قیمت 19186441 روپے ہو جائے گی۔ 1800 سی سی اس سے اوپر کی کاروں کے بارے میں آپ یہ بلاگ پڑھ سکتے ہیں۔
دریں اثنا، کچھ میڈیا رپورٹس بتاتی ہیں کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) لگژری آئٹمز کی فہرست میں 1400 سی سی اور اس سے اوپر کی کاریں شامل کرے گا۔ اس صورت میں، تمام بڑی سیڈان اور SUVs سوزوکی کاروں کو چھوڑ کر تمام کاروں کی قیمتوں میں اضافہ کیا جائے گا۔ اس فہرست میں ٹویوٹا یارس، چنگان ایلسوین (1.5L)، ہنڈا سوِک، ٹویوٹا کرولا اور ٹویوٹا یارس (1.5L) اور ہنڈا سٹی (1.5L) جیسی گاڑیاں شامل ہوں گی۔ قیمتوں میں اضافے کی نئی لہر زیادہ تر مقامی طور پر اسمبل شدہ کاروں کو متاثر کرے گی، یعنی وہ عام خریدار کی پہنچ سے مزید دور ہو جائیں گی۔
ماہرین کیا کہتے ہیں؟
اس بارے ماہرین کی دو متضاد آراء ہیں؛ فی الحال کچھ ماہرین کا خیال ہے کہ حکومت 1400 سی سی اور اس سے اوپر کی گاڑیوں کو لگژری آئٹمز میں شامل نہیں کرے گی کیونکہ اس سے مہنگائی کا نیا طوفان آئے گا۔ ان کا خیال ہے کہ اس سے مقامی کاروں کی صنعت میں گہرا دھچکا لگے گا۔ اس سے کمپنیوں اور خریداروں کو مزید مشکل وقت کا سامنا کرنا پڑے گا۔
دوسری جانب کچھ ماہرین کا خیال ہے کہ حکومت کے پاس کوئی چارہ نہیں ہے اور اسے لگژری آئٹمز میں 1400 سی سی کاریں شامل کرنا ہوں گی۔ اگر آپ موجودہ خسارے اور مجموعی معاشی حالت کو دیکھیں تو حکومت کے پاس ان کاروں کو 25 فیصد GSTنیٹ میں شامل کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔
ایف بی آر کا بیان
ہم نے ایف بی آر کے ایک اہلکار سے اس بارے پوچھا۔ تاہم، اہلکار نے PakWheels.com کو بتایا کہ ابھی تک کوئی فہرست منظور نہیں ہوئی ہے۔ اہلکار نے مزید کہا کہ لسٹ آج یا کل منظور ہو جائے گی، اس لیے ہمیں اس وقت تک انتظار کرنا پڑے گا۔
25% جی ایس ٹی سلیب میں کس زمرے کو شامل کیا جائے گا؟ کیا یہ 1400 سی سی ہے یا 1800 سی سی؟ کمنٹس سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہار کریں۔