پنجاب کو ملیں گے جدید وہیکل انسپکشن اینڈ سرٹیفکیشن سینٹرز (VICS)

0 299

صرف فٹ گاڑیوں کو سڑکوں پر چلانے کے لیے حکومت پنجاب نے تمام گاڑیوں کے لیے مارچ 2019ء کے اختتام تک وہیکلز انسپکشن ٹیسٹ پاس کرنا لازمی کردیا ہے۔

ایک سوئیڈش کمپنی اوپس جدید وہیکل انسپکشن اینڈ سرٹیفکیشن (VICS) سہولت تیار کر رہی ہے جو صرف ان گاڑیوں کو پاس کرے گی جو سڑکوں پر چلنے کے لیے فٹ ہوں گی۔ پنجاب اپنے پرانے ٹرانسپورٹ انسپکشن کے نظام سے چھٹکارا پالے گا۔ کمپنی پہلے ہی روات میں گرینڈ ٹرنک (جی ٹی) روڈ پر زمین حاصل کر چکی ہے اور جلد اپنے کام کا آغاز کردے گی۔ سرٹیفکیشن تنصیب کا افتتاح گاڑیوں کی انسپکشن اور سرٹیفکیشن کے تمام انتظامات مکمل ہونے کے بعد ہوگا۔ کمپنی کے سینٹرز لاہور میں پہلے ہی سے کام کر رہے ہیں۔ مزید برآں اوپس انسپکشن پنجاب کے 36 اضلاع میں 39 VICS قائم کرنے جا رہی ہے۔

آپ حیران ہو رہے ہیں کہ انسپکشن اور سرٹیفکیشن کیا پیش کرے گی اور یہ کس طرح ہوگی۔ نیا انسپکشن سسٹم کاروں، بسوں، ٹیکسیوں، ٹرکوں وغیرہ کی جانچ کرے گا اور اس کے بعد ہر گاڑی کو متعلقہ سرٹیفکیشن جاری کرے گا۔7 مراحل کا انسپکشن طریقہ کار بین الاقوامی معیارات پر مبنی ہے جس میں مندرجہ ذیل شامل ہیں:

ظاہری انسپکشن

بریکس انسپکشن

الائنمنٹ انسپکشن

سسپنشن انسپکشن

ایمیشن انسپکشن

ہیڈلائٹ انسپکشن

گاڑی کے شور کی انسپکشن

اس ضمن میں ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ متعلقہ زمرے میں ہر گاڑی کے لیے جداگانہ انسپکشن فیس طے کر چکا ہے۔ طے شدہ فیس کا ڈھانچہ کچھ یوں ہے:

ٹرانسپورٹ گاڑیاں 1080 روپے

ڈلیوری وین، موٹر کیب، رکشہ، موٹر سائیکل رکشہ 720 روپے

سرٹیفکیشن چھ ماہ کے عرصے کے بعد ختم ہو جائے گی جس کے بعد اس کی تجدید کی فیس کچھ یوں ہوگی:

HTV اور LTV کے لیے 540 روپے

ڈلیوری وین، موٹر کیب، آٹو رکشہ 450 روپے

واضح رہے کہ حکومت نے سڑکوں پر ہونے والے حادثات کو کم کرنے کے لیے یہ نیا انسپکشن سسٹم متعارف کروایا ہے۔ سسٹم کے نفاذ کے بعد کسی ٹرانسپورٹ گاڑی کو اوپس انسپکشن ٹیسٹ کے بغیر کام کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ حکومت کو یقین ہے کہ نیا سسٹم روڈ سیفٹی کو یقینی بنائے گا اور حادثات کی صورت میں ہونے والی اموات کو کم کرے گا۔ مزید برآں، ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ تمام گاڑیوں کو سرٹیفکیشن کے اندر لانے کے لیے زیادہ سے زیادہ وکشش کرے گا۔ واضح رہے کہ VICS اسٹیشنوں کے تین زمروں میں تقسیم ہےجن میں شامل ہیں:

اے-ٹائپ اسٹیشن:

پہلی قسم کے انسپکشن اینڈ سرٹیفکیشن اسٹیشن لائٹ ٹرانسپورٹ وہیکلز (LTVs) اور ہیوی ٹرانسپورٹ وہیکلز (HTVs) کو ٹیسٹ کریں گے۔ اس وقت منصوبے میں شامل ہے کہ ایسے دو اے-ٹائپ اسٹیشنز راولپنڈی میں بنائے جائیں گے کہ جن میں سے ایک روات میں ہوگا۔

بی-ٹائپ اسٹیشن:

ایک بی-ٹائپ اسٹیشن صرف LTVs کی جانچ کرے گا کیونکہ اس میں سنگل انسپکشن لین ہوگی۔ یہ مخصوص اسٹیشن راولپنڈی، اٹک اور جہلم میں کام کریں گے۔

سی-ٹائپ اسٹیشن

سی-ٹائپ اسٹیشن ایک موبائل یونٹ کی صورت میں ہوگا اور HTVs اور LTVs دونوں کی جانچ کرے گا۔ یہ تنصیب ابتدائی طور پر چکوال میں لگائی جائے گی۔

حکومت کی جانب سے متعارف کروائے گئے نئے انسپکشن سسٹم کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ ہمیں ضرور بتائیں اور آٹوموبائل انڈسٹری کی تازہ ترین خبروں کے لیے پاک ویلز کے ساتھ رہیں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.