ٹریفک کے بہاؤ کو رواں رکھنے کے لیے سٹی ٹریفک پولیس (CTP) راولپنڈی نے مارچ 2019ء میں 18 لاکھ روپے مالیت کے پارکنگ چالان جاری کیے۔
غلط پارکنگ کے خلاف آپریشن میں ٹریفک پولیس نے تقریباً 3711 گاڑیاں اور 5712 موٹر سائیکلیں اٹھائیں کہ جنہیں راولپنڈی کی مختلف سڑکوں پر غلط انداز میں پارک کیا گیا تھا۔ ان گاڑیوں کے مالان کو پارکنگ کی خلاف ورزی پر چالان جاری کیے گئے۔ غلط پارکنگ، پیریلل پارکنگ اور ممنوعہ علاقے میں پارکنگ کو ٹریفک پولیس کی جانب سے بالکل برداشت نہیں کیا گیا اور مالکان پر سخت جرمانے کیے گئے جن کی مالیت 18 لاکھ روپے رہی۔
چیف ٹریفک آفیسر (CTO) راولپنڈی محمد بن اشرف کے مطابق غلط پارکنگ کے واقعات میں بہت زیادہ اضافے ہونے کی وجہ سے ٹریفک وارڈنز اور فیلڈ افسران کو پارکنگ قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت قدم اٹھانے کی ہدایت کی گئی تھی۔ گو کہ عوام میں شعور اجاگر کرنے کے لیے شہر کے مختلف علاقوں میں بینرز آویزاں کیے گئے تھے لیکن پارکنگ مسائل میں گزشتہ چند ماہ میں اضافہ ہی ہوا۔ ڈبل پارکنگ کی صورت میں ٹریفک کا بہاؤ رواں رکھنا ممکن نہیں ہے کیونکہ اس کی وجہ سے سڑک کی گنجائش کم ہو جاتی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ریجنل پولیس آفیسر (RPO) راولپنڈی نے اس سلسلے میں تمام ٹریفک وارڈنز کو سخت ہدایات جاری کر رکھی ہیں۔ بالخصوص مری روڈ، مال روڈ، پشاور روڈ، کمرشل مارکیٹ اور ایئرپورٹ روڈ جیسے گنجان علاقوں میں غلط پارکنگ اور وَن-وے کی خلاف ورزی کے واقعات کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ٹریفک پولیس شہریوں کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے بھرپور کوشش کر رہی ہے اور ٹریفک میں رکاوٹ کے بڑھتے ہوئے مسائل کو حل کرنے کے لیے ان کی جانب سے بھرپور ردعمل اور تعاون کی امید رکھتی ہے۔ راولپنڈی کی سڑکوں پر کسی بھی قسم کی رکاوٹ کو دور کرنے اور ٹریفک کے آسان بہاؤ کو یقینی بنانے کے لیے مصروف سڑکوں پر اضافی ٹریفک وارڈنز بھی تعینات کیے گئے ہیں۔ شہر میں متعدد لفٹرز بھی ہیں جو غلط پارک کی گئی موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں کو اٹھائیں گے۔ کافی عرصے سے بالخصوص کالج روڈ، راجا بازار، مری روڈ وغیرہ جیسے علاقوں میں ٹریفک کی حالت بدترین رہی۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ کوئی بھی گاڑی جو طے شدہ پارکنگ ایریاز سے باہر پارک ملی اسے متعلقہ پولیس تھانہ ضبط کرلے گا اور قانون کے مطابق مزید کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ جڑواں شہروں میں ٹریفک کی صورت حال مسافروں کے لیے ایک ڈراؤنا خواب بن چکی ہے۔ البتہ سب کے سفر کو آسان بنانے کے لیے شہریوں کو بھی ٹریفک قوانین کی پیروی کے ذریعے اپنی ذمہ داری ادا کرنے کی ضرورت ہے۔
مزید خبروں کے لیے پاک ویلز پر آتے رہیے۔ اپنے خیالات نیچے تبصروں میں پیش کیجیے۔