ہنڈا نے پاکستان میں 31 مارچ تک پروڈکشن بند کر دی
موجودہ معاشی صورتحال اور سٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) کی جانب سے ایل سی کی عدم دستیابی کے باعث ہنڈا اٹلس کارز (پاکستان) لمیٹڈ نے ایک اور پلانٹ بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ کمپنی نے یہ اعلان پاکستان سٹاک ایکسچینج (PSX) کو جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن میں کیا۔
نوٹیفکیشن میں کمپنی نے لکھا کہ پاکستان کی موجودہ معاشی صورتحال پر غور کریں جس کے تحت حکومت نے سخت اقدامات بحال کیے جن میں سی کے ڈی کٹس، خام مال کی درآمد کے لیے ایل سی کھولنے پر پابندی اور غیر ملکی ادائیگیوں کو روکنا شامل ہے، ایسے اقدامات نے کمپنی کی سپلائی کو شدید متاثر کیا ہے۔
جس کے نتیجے میں کمپنی اپنی پیداوار کو جاری رکھنے کی پوزیشن میں نہیں ہے. بالآخر، اسے اپنا پلانٹ 9 مارچ 2023 سے 31 مارچ 2023 تک بند کرنا ہوگا۔
پلانٹس ہونے کا نیا سلسلہ
خیال رہے کہ یہ پہلا پلانٹ نہیں ہے جسے ہنڈا یا دیگر مقامی کار اسمبلرز نے بند کیا ہو۔ پاک سوزوکی نے جنوری 2023 کے مہینے کے دوران اپنی پیداوار کو روکے رکھا۔ اکتوبر 2022 میں، ہنڈا نے سپلائی چین میں رکاوٹ کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے پلانٹ کو ایک ہفتے کے لیے بند کرنے کا اعلان کیا۔
کمپنی کی جانب سے جاری ںوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ملک کی موجودہ معاشی صورتحال کو دیکھتے ہوئے، حکومت نے سخت اقدامات کا سہارا لیا ہے۔ جس میں CKD کٹس اور خام مال کی درآمد کو کم سے کم کرنا شامل ہے۔ اس طرح کے اقدامات سے کمپنی کی سپلائی چین بھی متاثر ہوئی ہے۔
اسی طرح، ایک ماہ قبل، ٹویوٹا پاکستان نے سٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) سے CKD درآمدی منظوری کے طریقہ کار کے پیش نظر 1 سے 14 ستمبر تک اپنی کاروں کی پیداوار اور متعلقہ اسمبلی کو روکنے کا اعلان کیا تھا۔ کمپنی کے نوٹیفکیشن کے مطابق، نیا طریقہ کار CKD کٹس کی درآمد میں کچھ رکاوٹوں کے ساتھ آیا ہے جس سے انوینٹری کے مسائل بڑھ رہے ہیں۔
اس ساری صورتحال کا تشویشناک پہلو یہ ہے کہ سٹیٹ بینک نے ابھی تک CKD کٹس کی درآمد کے لیے LCs نہیں کھولے ہیں، جس کے نتیجے میں پیداواری مواد کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔ اسی لیے آنے والے دن بھی پچھلے چند مہینوں کی طرح تاریک نظر آتے ہیں، کیونکہ ملک ابھی تک سنگین معاشی بحران سے گزر رہا ہے۔
ہنڈا پلانٹ بند ہونے کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ کمنٹس سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہار کریں۔