کراچی:گاڑیوں کے کالے شیشوں، پریشر ہارن اور فینسی نمبر پلیٹس پر دو ماہ کی پابندی

0 371

ایک فیصلہ کن اقدام کے طور پر، کراچی کی انتظامیہ نے سڑکوں کی حفاظت اور مجرمانہ سرگرمیوں پر قابو پانے کے لیے غیر  گاڑیوں کی غیر قانونی موڈیفکیشنز پر دو ماہ کی پابندی کا اعلان کیا ہے۔ یہ اقدام 8 اپریل سے 7 جون 2025 تک نافذ العمل ہوگا اور اس کا ہدف فینسی نمبر پلیٹس، پریشر ہارن، اور سیاہ شیشوں جیسی غیر قانونی تبدیلیاں ہیں—یہ وہ عوامل ہیں جو طویل عرصے سے ٹریفک قوانین اور عوامی سلامتی کو متاثر کرتے آ رہے ہیں۔

وجہ؟

غیر قانونی طور پر تبدیل شدہ گاڑیوں میں اضافے نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے ایک سنگین مسئلہ پیدا کر دیا ہے۔ جعلی نمبر پلیٹس، حد سے زیادہ سیاہ شیشے، اور زور دار پریشر ہارن نہ صرف ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہیں بلکہ مجرموں کو بغیر شناخت کے کام کرنے کا موقع بھی دیتے ہیں۔ ٹریفک کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) نے اس بات پر زور دیا کہ یہ تبدیلیاں مشتبہ گاڑیوں کی نگرانی میں پولیس کے کام میں رکاوٹ بنتی ہیں، جس کی بنا پر شہری انتظامیہ نے سخت کارروائی کا فیصلہ کیا۔

اہم پابندیاں

یہ پابندی کئی اقسام کی تبدیلیوں پر لاگو ہوگی، جن میں شامل ہیں:

  • سجاوٹی یا غیر مجاز نمبر پلیٹس (خصوصاً سبز رنگ کی پلیٹس)

  • پریشر ہارن اور سائرن جو عوامی سکون میں خلل ڈالیں

  • قانونی حد سے زیادہ سیاہ شیشے

  • گھومنے یا چمکنے والی روشنیاں جو حکام کی منظوری کے بغیر نصب کی گئی ہوں

حکام نے کراچی میں ان گاڑیوں کی تبدیلیوں کی فروخت اور تنصیب پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔ قانون پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے پولیس افسران—بالخصوص اسٹیشن ہاؤس افسران (ایس ایچ اوز)—کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف باقاعدہ مقدمات درج کریں۔ شہریوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ خلاف ورزیوں کی اطلاع دیں تاکہ کمیونٹی کی شمولیت سے اس کریک ڈاؤن کو مؤثر بنایا جا سکے۔

یہ پابندی صرف ٹریفک قوانین کی پاسداری تک محدود نہیں بلکہ یہ عوامی سلامتی کو بہتر بنانے اور جرائم پر قابو پانے کی ایک اہم کوشش ہے۔ غیر قانونی تبدیلیوں کے خاتمے سے قانون نافذ کرنے والے ادارے بہتر طور پر کام کر سکیں گے، جس سے مجرموں کے لیے چھپنا مشکل ہوگا۔ اس کے علاوہ، پریشر ہارن کی وجہ سے ہونے والی شور کی آلودگی میں بھی کمی آئے گی اور تمام مسافروں کے لیے محفوظ ڈرائیونگ کے حالات پیدا ہوں گے۔

کراچی کی انتظامیہ اس عارضی اقدام کو شہری تحفظ میں طویل المدتی بہتری کی جانب ایک سنگ میل کے طور پر دیکھتی ہے، جو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں اور گاڑیوں کے غلط استعمال کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی کو مضبوط بناتا ہے۔ سخت نفاذ اور عوامی تعاون کے ذریعے شہر زیادہ محفوظ اور منظم سڑکوں کی جانب بڑھ رہا ہے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.