-
استعمال شدہ گاڑیاں
-
-
نئی گاڑیاں
-
-
موٹرسائیکلیں
-
-
آٹوپارٹس
- ویڈیوز
- فورمز
- بلاگ
-
مزید
-
-
دلچسپ سواریاں
اراکین کی گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں
-
گاڑی درآمد کریں
اپنی پسندیدہ گاڑی درآمد کریں
-
گاڑی کا بیمہ کروائیں
گاڑی کا بیمہ کروائیں
-
کار فنانس
دستیاب پیکجز دیکھیں اور قرضے کی درخواست دیں
-
MTMIS پاکستان
گاڑی کی آن لائن تصدیق
-
DLIMS پاکستان
ڈرائیونگ لائسنس کی تصدیق
-
موجودہ ایندھن کی قیمتیں
پیٹرول، ڈیزل اور سی این جی کی تازہ ترین قیمت چیک کریں۔
-
دلچسپ سواریاں
-
- اشتہار لگائیں
ٹرینڈنگ
- پاما رپورٹ: جولائی 2025 میں گاڑیوں کی فروخت میں 49 فیصد کمی
- یومِ آزادی پر مری کے لیے ٹریفک پلان جاری
- وہ گاڑیاں جنہوں نے ہماری سڑکوں پر راج کیا
- کراچی کا جدید ریلوے اسٹیشن 10 ستمبر کو کھل جائے گا
- Inside Lahore’s Electric Tram Project: Everything We Know So Far
- سوزوکی پاکستان کا EVERY پر 450000 روپے کا کیش بونس کا اعلان
- آپ کی بائیک کو الیکٹرک میں تبدیل کرائیں اور 100,000 روپے کمائیں – کیا یہ آفر حقیقی ہے؟
- Yadea T5 میں پاور اور فیچرز اپ گریڈز — قیمت میں کوئی اضافہ نہیں
- تیز رفتار ڈرائیونگ سے ہونے والی موت ناقابل ضمانت جرم قرار
- ہیول H6 PHEV کے آفیشل فیچرز و خصوصیات
آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ انیس سالوں کے دوران موٹر وے پولیس اور پاکستان نیشنل ہائی وے کی جانب سے جمع کیئے گئے جرمانوں میں دو ارب روپے کی خرد برد کی گئی۔
پارلیمنٹ کوپیش کی جانے والی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ این ایچ ایم پیز کے ریکارڈ کے مطابق گزشتہ انیس سالوں میں انیس اعشاریہ سات ارب روپے کے جرمانے کیئے گئے مگر صرف سترہ اعشاریہ اڑسٹھ ارب روپے جمع کروائے گئے،جس سے دو بارب روپے کا فرق سامنے آتا ہے۔
یہ خرابی 1997سے ہی شروع ہو گئی تھی۔مزید،یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ این ایچ ایم پی اس بگڑتی صورتحال سے بخوبی واقف ہے مگر اس نے اس حوالے سے ابھی تک کوئی اقدامات نہیں کیئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ:
”آڈِٹ نے انکشاف کیا ہے کہ (این ایچ ایم پی)کی مینجمنٹ نے تاحال کو ئی انکوائری نہیں کی کہ ان سالوں میں اتنی بڑی عوامی رقم آخر گئی کہاں“۔
اسی حوالے سے،آڈیٹرجنرل آف پاکستان نے پارلیمنٹ کمیٹی کو ترغیب کی ہے کہ وہ جلد از جلد انکوائری کرے۔
”آڈِٹ نے کہا ہے کہ این ایچ ایم پی اور این ایچ اے اس معاملے پر موضوں انکوائری کریں اورجرمانے کی رقم میں خرد برد کی وجہ اور اس میں ملوث افرادکا تعین کریں“
ویسے پاکستان موٹر وے پولیس کا شمار ان حکومتی اداروں میں ہوتا ہے جنہیں عوام شفاف، مثبت اور ایماندارتصور کرتے ہیں۔تو اس طرح کے سکینڈل سے اس حکومتی ادارے کی ساکھ اور کارکردگی پر بلا شبہ منفی اثرات مرتب ہو ں گے۔
پچھلی پوسٹ
پاک ویلز ڈاٹ کام سے بغیر اجازت کسی بھی قسم کا مواد نقل کرنا ممنوع ہے۔