تیل کی قیمتوں میں کمی کی پیشگوئی کے مطابق دسمبر 2022 کی دوسری ششماہی میں پیٹرول کی قیمت تقریباً 7.50 روپے جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 12.37 روپے کم ہو سکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق پٹرولیم اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی وافر سپلائی دونوں مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا باعث بن سکتی ہے۔ یہ صرف اس صورت میں ممکن ہے جب حکومت پیٹرولیم لیوی (PL) میں اضافہ نہیں کرتی اور فری آن بورڈ (FOB) کی بنیاد پر ایکسچینج نقصان کے بقایا جات کو ایڈجسٹ کرنے سے گریز کرتی ہے۔
ذرائع کے مطابق پیٹرول کی قیمتوں میں 7.50 روپے کم ہو سکتی ہے۔ جس کے بعد پیٹرول کی قیمت 224.80 روپے سے کم ہو کر 217.30روپے فی لیٹر ہو جائے گی۔ اسی طرح ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت235.30 روپے سے کم ہو کر 222.93 روپے فی لیٹر ہو جائے گی۔ یعنی ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 12.37 روپے فی لیٹر ہوسکتی ہے۔
یہ ایک اچھی خبر کی طرح لگتا ہے لیکن ایسا نہیں ہوسکتا ہے۔ پیٹرولیم ڈویژن کے ذرائع کے مطابق حکومت پیٹرول لیوی میں اضافہ اور بقایا جات کو ایڈجسٹ کرے گی۔ اس سے پٹرولیم اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کے امکانات کم ہو جائیں گے۔ حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے کہ وہ تمام پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) نافذ کرے۔
پیٹرول کے لیے پیٹرولیم لیویز اس وقت 50 روپے فی لیٹر، HSD کے لیے 25 روپے فی لیٹر، SKO کے لیے 7.01 روپے فی لیٹر، اور لائٹ ڈیزل آئل کے لیے 15.39 روپے فی لیٹر ہیں۔ خیال رہے کہ حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) کے ساتھ اپریل 2023 تک HSD پر پیٹرولیم لیوی کو 50 روپے تک بڑھانے کا عہد کیا ہے۔