آٹو پالیسی (2021-26) – الیکٹرک گاڑیوں کے لیے سہولیات

0 1,412

وفاقی حکومت کی جانب سے اعلان کردہ نئی آٹو پالیسی میں الیکٹرک گاڑیوں کے لیے کئی فوائد اور سہولیات کا اعلان کیا گیا ہے۔ حکومت کی جانب سے منظور شدہ سفارشات ذیل میں تفصیل سے بیان کی گئی ہیں۔

نئی آٹو پالیسی میں الیکٹرک وہیکلز کا سب سے بڑی سہولت یہ ہے کہ حکومت کی جانب سے CBU یونٹس پرعائد کردہ کسٹم ڈیوٹی 25 فیصد سے کم کر کے 10 فیصد کر دی گئی ہے۔ مزید برآں یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ سیلز ٹیکس میں بھی 5 فیصد کمی کی جا سکتی ہے لیکن تاحال اس خبر کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔

کسٹم ڈیوٹی میں کمی کے بعد آڈی Audi E tron Quattro 50 کی قیمت 16.2 ملین سے کم ہو کر13.95 ملین ہو گئی ہے جبکہE tron Sports Back کی قیمت 17.7 ملین سے کم ہو کر 15.4 ملین ہو گئی ہے۔

اس کے علاوہ رپورٹس کے مطابق  MG ZS EV کی قیمت میں بھی 10 لاکھ روپے کی کمی سامنے آئی ہے یعنی  MG ZS EV کی نئی قیمت 5.85 ملین ہے جبکہ اس کی پرانی قیمت 6.85 ملین روپے تھی۔

الیکٹرک وہیکل پالیسی

گذشتہ سال دسمبر میں وفاقی حکومت نے پاکستان میں 4 ویلر الیکٹرک گاڑیوں پر لگنے والے ٹیکس پر بڑی چھوٹ کا اعلان کیا تھا۔ وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر نے ایک ٹویٹ میں یہ اعلان کیا تھا۔

وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر نے وفاقی کابینہ کی جانب سے منظور کی گئی 4 ویلر الیکٹرک وہیکلز کے لئے  نئی آٹو پالیسی کی نمایاں خصوصیات پیش کی ہیں۔ جو کہ یہ ہیں:

الیکٹرک وہیکل پالیسی کی نمایاں خصوصیات:

  • گاڑیوں کی درآمد پر ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی اور AST کا خاتمہ
  • مقامی صنعت کاروں کے لئے الیکٹرک وہیکلز کے پارٹس کی درآمد پر صرف 1 فیصد ٹیکس
  • اسلام آباد میں الیکٹرک وہیکلز کے لئے کوئی رجسٹریشن اور سالانہ رینیول فیس نہیں ہوگی
  • چارجنگ آلات کی درآمد پر صرف 1 فیصد ڈیوٹی
  • الیکٹرک گاڑیوں پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) کا خاتمہ
  • الیکٹرک وہیکلز کی تیاری کے لئے پلانٹ اور مشینری کی ڈیوٹی فری درآمد
Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.