وزیراعلیٰ پنجاب کے بیٹے کو لاہور میں ٹریفک خلاف ورزی پر چالان
ایک ہائی پروفائل واقعے میں، پنجاب کے وزیراعلیٰ کے بیٹے جنید صفدر کو لاہور کے جوہر ٹاؤن میں گاڑی کے ضوابط کی خلاف ورزی پر ٹریفک چالان جاری کیا گیا۔
جنید صفدر کی گاڑی کو ایک معمول کی ٹریفک چیکنگ کے دوران روکا گیا۔ ٹریفک وارڈن نے دریافت کیا کہ گاڑی کے شیشے سیاہ تھے، جو مقامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ اس کے ساتھ چلنے والی سیکیورٹی گاڑی کو بھی اسی خلاف ورزی پر چالان کیا گیا۔ پولیس حکام نے تصدیق کی کہ چالان مکمل طور پر ضابطے کے مطابق جاری کیے گئے، اور اس بات پر زور دیا کہ “قانون سے کوئی بالاتر نہیں۔”
واقعے کے بعد، وزیراعلیٰ مریم نواز نے ڈولفن پولیس اور مقامی ٹریفک حکام کو قانون کے غیر جانبدارانہ نفاذ پر سراہا۔ انہوں نے کہا، “آپ نے قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھا۔ میں ڈولفن پولیس ٹیم کی قانونی عملدرآمد کو یقینی بنانے پر تعریف کرتی ہوں۔” انہوں نے زور دیا کہ ان کی حکومت اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ پنجاب میں قانون سب پر یکساں لاگو ہو، چاہے ان کا کوئی بھی اسٹیٹس یا سیاسی تعلق ہو۔
انہوں نے فیس بک پر پوسٹ کیا:
نابالغ ڈرائیورز کے خلاف ایف آئی آرز
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب پنجاب کی ٹریفک پولیس سڑکوں کی حفاظت کے معیارات کو مضبوط بنانے کے لیے سرگرم عمل ہے۔ جون کے دوران، ٹریفک حکام نے صوبے بھر میں بنیادی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر 60,000 سے زائد چالان جاری کیے، جن میں بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل چلانا اور گاڑیوں میں سیٹ بیلٹ نہ پہننا شامل ہے۔ خاص طور پر، سیٹ بیلٹ کی خلاف ورزی پر 14,600 سے زائد چالان کیے گئے، جن کے جرمانے کا مجموعی تخمینہ تقریباً 12 کروڑ روپے رہا۔ صرف لاہور میں ہی ہیلمٹ سے متعلق خلاف ورزیوں پر 1 کروڑ 50 لاکھ روپے جمع کیے گئے۔ حکام نے زور دیا کہ ان اقدامات کا مقصد شہریوں کی جانوں کا تحفظ ہے، نہ کہ صرف جرمانے جمع کرنا، اور متنبہ کیا کہ آئندہ ان قوانین پر عملدرآمد مزید سخت کیا جائے گا۔
دریں اثنا، کم عمر افراد کی غیر قانونی ڈرائیونگ سے متعلق کئی افسوسناک حادثات، بشمول لاہور کے شاہدرہ ٹاؤن میں حالیہ جان لیوا تصادم، کے بعد پولیس نے اعلان کیا ہے کہ اب نابالغ ڈرائیوروں کے خلاف ایف آئی آرز درج کی جائیں گی۔ ایسی قانونی کارروائیاں کم عمر ڈرائیورز کے مستقبل پر سنگین اثر ڈال سکتی ہیں، اس لیے والدین اور سرپرستوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو غیر قانونی ڈرائیونگ سے باز رکھیں۔
پنجاب حکومت اپنے مؤقف پر قائم ہے: ٹریفک قوانین سب کے لیے لازمی ہیں، اور حفاظتی اقدامات پورے صوبے میں سختی سے نافذ کیے جاتے رہیں گے۔