پنجاب بھر میں ای-چالان ادا نہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی شروع

0 391

پنجاب ٹریفک پولیس نے صوبہ بھر میں ان افراد کے خلاف سخت مہم شروع کر دی ہے جنہوں نے اپنے ای-چالان ادا نہیں کیے۔ اس سے پہلے یہ کارروائی صرف لاہور میں ہو رہی تھی، لیکن اب اسے پورے پنجاب میں نافذ کر دیا گیا ہے۔

لاہور کے چیف ٹریفک آفیسر، ڈاکٹر اطہر وحید نے بتایا کہ اس ہفتے سے شروع ہونے والی اس مہم کے تحت، پنجاب بھر میں ٹریفک پولیس اور ہائی وے افسران ایسی گاڑیوں کو روک سکیں گے جن پر کوئی بھی بقایا چالان ہو گا۔ وہ ایک خصوصی موبائل ایپ استعمال کریں گے جو انہیں فوری طور پر بتائے گی کہ کسی گاڑی پر کوئی چالان واجب الادا ہے یا نہیں، اور وہ موقع پر ہی جرمانہ وصول کر سکیں گے۔

ماضی میں، صرف لاہور میں خصوصی ٹیمیں یہ کام کر سکتی تھیں۔ لیکن اب، پنجاب میں ہر ٹریفک وارڈن اور ہائی وے افسر کو سڑک پر براہ راست ڈرائیوروں سے جرمانے کی جانچ پڑتال اور وصولی کا اختیار حاصل ہے۔

اس اقدام کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔ مئی میں، 37,000 سے زائد افراد نے اپنے جرمانے ادا کیے، جو کہ 22.6 ملین روپے بنے۔ جون میں، یہ تعداد 129,000 افراد سے 86 ملین روپے تک پہنچ گئی۔ صرف دو ماہ میں، پولیس نے 108.6 ملین روپے جمع کیے ہیں۔

جرمانوں سے بچنے کے لیے، گاڑی مالکان کو سختی سے ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ اپنے تمام بقایا چالان فوری طور پر ادا کریں۔ آپ اپنے ای-چالان کا اسٹیٹس https://echallan.psca.gop.pk/ پر جا کر اپنی گاڑی کا نمبر پلیٹ اور اپنا CNIC یا چیسس نمبر درج کر کے چیک کر سکتے ہیں۔ فوری تعمیل نہ صرف جرمانوں سے بچنے میں مدد دیتی ہے بلکہ سب کے لیے محفوظ سڑکوں کو بھی یقینی بناتی ہے۔

لاہور میں جعلی اور فینسی نمبر پلیٹوں پر کریک ڈاؤن اور ایف آئی آر کا اندراج

گزشتہ ماہ لاہور سٹی ٹریفک پولیس نے جعلی، فینسی اور غیر معیاری گاڑیوں کی نمبر پلیٹوں کے استعمال کے خلاف ایک سخت مہم شروع کی تھی۔ اس جمعہ سے شروع ہونے والی اس مہم میں، خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر (فرسٹ انفارمیشن رپورٹس) کا اندراج کیا جائے گا، کیونکہ حکام کا مقصد سڑک پر نظم و ضبط کو بہتر بنانا اور ای-چالان سے بچنے کی کوششوں کو روکنا ہے۔

چیف ٹریفک آفیسر ڈاکٹر اطہر وحید کی قیادت میں تین دن کی مہلت دی گئی تھی تاکہ عوامی شعور اجاگر کیا جا سکے اور رضاکارانہ تعمیل کے لیے وقت دیا جا سکے۔ ڈیڈ لائن گزرنے کے بعد، خلاف ورزی کرنے والوں—بشمول گاڑی کے مالکان اور غیر قانونی پلیٹ بنانے والے—کے خلاف قانونی کارروائی کی گئی، کیونکہ گاڑی کی شناخت میں رد و بدل کو ایک مجرمانہ فعل سمجھا گیا ہے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

Join WhatsApp Channel