درجنوں صارفین اایک سال سے پروٹون X70 گاڑیوں کا انتظار کر رہے ہیں
پاکستان میں گاڑیوں کی ڈیلیوری میں تاخیر کوئی نیا مسئلہ نہیں ہے کیونکہ صارفین طویل عرصے سے اس کی شکایت کر رہے ہیں۔ COVID-19 کے دوران مسئلہ زیادہ سنگین ہو گیا تھا اور اس وبائی مرض کے آفٹر شاکس تا حال جاری ہیں۔ اس کے پیچھے متعدد وجوہات تھیں جن میں عالمی سطح پر لاک ڈاؤن، کنٹینرز کی عدم دستیابی، درآمدی پابندیاں اور خام مال کی کمی شامل ہیں۔ اگرچہ، متعدد کمپنیوں نے اس پر کام کیا ہے لیکن الحاج آٹوموٹیو یا پروٹون پاکستان ان بڑی کمپنیوں میں سے ایک ہے جو ڈیلیوریز میں تاخیر جیسے مسئلے کا اب تک سامنا کر رہی ہیں، جس سے ان کے کاروبار کو نقصان پہنچ رہا ہے اور سب سے بڑھ کر ان صارفین کو جنہوں نے اس کی کراس اوور ایس یو وی پروٹون X70بک کرائی ہے۔
متاثرہ صارفین
گزشتہ ہفتے پروٹون پاکستان کے متاثرہ صارفین میں سے ایک نے پاک ویلز سے رابطہ کرکے تفصیلات شیئر کیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ تقریباً 130 ایسے لوگ ہیں جنہوں نے الحاج آٹوموٹیو کو X70 کی مکمل ادائیگی کر دی ہے لیکن ایک سال گزرنے کے بعد بھی ڈیلیوری کا انتظار کر رہے ہیں۔
خریدار نے کہا کہ ہم اپنی کہانی دنیا کے ساتھ شیئر کرنا چاہتے ہیں کیونکہ ہمارے پاس ادائیگی کے تفصیلی دستاویزات، صارفین کے عدالتی مقدمات کی تفصیلات موجود ہیں۔ خریدار نے مزید کہا کہ متاثرہ افراد ذہنی اور مالی طور پر افسردہ ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کچھ صارفین نے ستمبر-اکتوبر 2022 میں ادائیگیاں کی ہیں، لیکن ان کو گاڑیاں ڈیلیور نہیں کی گئیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جنوری 2023 میں تقریباً 130 نے مکمل ادائیگی کی ہیں۔
اس سنگین صورتحال کی مزید تفصیلات بتاتے ہوئے صارف نے بتایا کہ پروٹون پاکستان کے جولائی 2023 کے بینک چیک باؤنس ہو گئے ہیں۔ پہلے انہوں نے کہا کہ وہ اگست تک یہ مسئلہ حل کریں گے لیکن اب انہوں نے اسے ستمبر تک بڑھا دیا ہے۔ اس لیے متاثرین نے 28 اگست کو کار کمپنی کے خلاف احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
صارفین کے سوالات
صارفین نے اپنے خدشات اور سوالات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم الحاج آٹوموٹیو سے کچھ سوالات پوچھنا چاہتے ہیں جو کہ یہ ہیں:
- جنوری 2023 میں درآمدی پابندی ہٹا دی گئی ہیں۔ کیوں الحج گاڑیوں کی فراہمی سے قاصر ہے؟
- پروٹون ساگا کٹس آ رہی ہیں۔ لیکن x70 کی نہیں۔ کیا یہ سچ ہے کہ ساگا ایل سی نیشنل بینک کے پاس ہیں اور X70 بینک آف خیبر کے پاس ہیں؟
- کیا یہ سچ ہے کہ بینک آف خیبر 300 ملین روپے کی کچھ پچھلی ادائیگی کے لیے الحاج گروپ کے ایل سی نہیں کھول رہا ہے؟
- کیا یہ سچ ہے کہ اکتوبر 2023 سے بینک آف خیبر کے پاس کوئی ایل سی نہیں ہے؟
- کتنے صارفین نے 7.2 ملین روپے کی مکمل ادائیگی کی اور گاڑیوں کا انتظار کر رہے ہیں؟ کیا یہ سچ ہے کہ 130 صارفین اپنی گاڑیوں کے انتظار میں ہیں؟
- ڈیلرشپ کہہ رہے ہیں کہ گاڑیاں 23 ستمبر میں ڈیلیور کر دی جائیں گی، اگر ایل سی نہیں ہیں تو یہ کیسے ممکن ہے؟ اگر آج LCs کھولی جاتی ہیں، تو آپ کے خیال میں گاڑی کی فراہمی میں کتنا وقت لگے گا؟
- جب ایل سیز نہیں کھلے تھے اور پلانٹ بند تھا تو الحاج کو صارفین سے پوری ادائیگی کیوں کی گئی؟ مہنگائی اور ڈالر کی قیمت کے باعث صارفین ذہنی اور مالی دباؤ محسوس کر رہے ہیں۔ پروٹون کس طرح صارفین کا اعتماد جیتنے کا منصوبہ بناتا ہے؟
پروٹون پاکستان کا جواب
ان سوالات کے جوابات کے لیے ہم نے پروٹون پاکستان کے نمائندے سے رابطہ کیا۔ انہوں نے پاک ویلز کو بتایا کہ ملائیشیا میں اسٹاک تیار ہے، جیسے ہی ہم LC کھلیں گے اسے فوری طور پر پاکستان بھیج دیا جائے گا ہے۔ عام طور پر کراچی بندرگاہ تک پہنچنے میں 15 سے 20 دن لگتے ہیں۔
کیا آپ پروٹون X70 کی ڈیلیوری میں تاخیر کے متاثرین میں سے ایک ہیں؟ کمنٹس سیکشن میں ہمیں بتائیں۔