نئے ٹیکس کے بعد امپورٹڈ گاڑیوں کی قیمتوں میں متوقع اضافہ

0 6,502

فنانس بل 2023 کا خاص طور پر آٹو انڈسٹری میں کافی چرچا ہے کیونکہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے 2001 سی سی سے زیادہ گاڑیوں کے لیے نئے ٹیکس کا اعلان کیا۔ قومی اسمبلی میں اپنی تقریر میں وزیرخزانہ نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی ہدایات کے تحت ملک کے مجموعی ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کے لیے کچھ نئے ٹیکس لگانے پر بات کی۔ تفصیلات کے مطابق نئے فکسڈ ٹیکس کے یہ تین نکات ہیں۔

  • 2100 سی سی سے 2500 سی سی تک انجن کی صلاحیت والی گاڑیوں کی قیمت پر 6 فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا۔
  •  2501 سی سی سے 3000 سی سی تک انجن کی صلاحیت والی گاڑیوں پر ان کی قیمت کی بنیاد پر 8 فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا۔
  • اسی طرح 3000 سی سی انجن کی صلاحیت والی گاڑیوں پر ان کی قیمت کی بنیاد پر 10% ٹیکس عائد کیا جائے گا۔

مزید برآں، ٹیکس کو درج ذیل طریقوں سے لاگو کیا جائے گا:

  • محکمہ کسٹمز 2001 سی سی سے زیادہ انجن کی صلاحیت والی کاروں کی درآمدی قیمت کا جائزہ لے گا۔ یہ درآمدی قیمت قابل اطلاق کسٹمز ڈیوٹی، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (FED) اور سیلز ٹیکس کے تعین کے لیے استعمال کی جائے گی۔
  • مکمل طور پر بلٹ اپ (CBU) اور 2001 سی سی سے زیادہ انجن کی صلاحیت کے ساتھ مقامی طور پر تیار شدہ کاروں کے لیے، انوائس ویلیو، جس میں تمام ڈیوٹیز اور ٹیکس شامل ہیں، کو مدنظر رکھا جائے گا۔
  • ان حالات میں جہاں انجن کی صلاحیت متعلقہ نہیں ہے، اور گاڑیوں کی قیمت 5 ملین یا اس سے زیادہ ہے، پر 3 فیصد ٹیکس کی شرح عائد کی جائے گی۔
  • اگر مقامی طور پر تیار کردہ گاڑی رجسٹریشن سے پہلے اصل خریدار فروخت کرتی ہے، تو موٹر وہیکل رجسٹر کرنے والی اتھارٹی رجسٹریشن کے عمل کے دوران مخصوص نرخوں پر ٹیکس عائد کرے گی۔
  • اس کے علاوہ گاڑیوں کے مینوفیکچررز کو کاروں یا جیپوں کی فروخت کے دوران خریداروں سے مخصوص شرح پر ایڈوانس ٹیکس وصول کرنو ہوگا۔

امپورٹڈ کاروں کی قیمتوں میں متوقع اضافہ

ہمارے دوسرے بلاگ میں، ہم نے مقامی طور پر اسمبل شدہ کاروں کی قیمتوں میں متوقع اضافے کی تفصیلات شیئر کی ہیں اور آپ اس کے بارے میں یہاں پڑھ سکتے ہیں۔ درج ذیل ٹیبل میں،ہم نئے فکسڈ ٹیکس کے نفاذ کے بعد درآمد شدہ کاروں کی قیمتوں میں متوقع اضافے کے بارے معلومات شئیر کی ہیں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.