لاہور: لرنر اور ایکسپائر ڈرائیونگ لائسنس پر ایف آئی آار ہو گی یا نہیں؟

0 26,322

لاہور سٹی ٹریفک پولیس نے لرنر، ایکسپائرڈ اور انٹرنیشنل ڈرائیونگ لائسنس رکھنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے حوالے سے اہم اعلان کیا ہے۔ یہ اعلان شہر میں بغیر لائسنس کے ڈرائیونگ کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کے حوالے سے کیا گیا ہے کیونکہ پولیس ایسے لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کر رہی ہے۔ پولیس کے مطابق اس ضابطے کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف 2600 سے زائد مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ 30 لائسنس آفسز، دس موبائل وینز، اور تمام خدمت مراکز چوبیس گھنٹے کام کر رہے ہیں۔ لہذا، شہریوں کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ وہ اپنے لائسنس حاصل کر لیں۔

پولیس نے میڈیا کو بتایا کہ پہلے روزانہ اوسطاً 1500 درخواستیں آتی تھیں لیکن اس کریک ڈاؤن کے بعد یہ تعداد یومیہ 5000 تک پہنچ گئی ہے۔

سٹی ٹریفک پولیس کیجانب سے اعلان

لرنر اور ایکسپائر ڈرائیونگ لائسنس پر ایف آئی آار ہو گی یا نہیں؟ اس معاملے پر ابہام ختم کرنے کے لیے چیف ٹریفک آفیسر (سی ٹی او) لاہور مستنصر فیروز نے اعلان کیا ہے کہ لرنر، ایکسپائر اور دیگر ممالک کے ڈرائیونگ لائسنس رکھنے والے شہریوں کے خلاف مقدمہ درج نہیں کیا جائے گا۔ یعنی کہ آپ کو جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے لیکن ایف آئی آر کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

اس سے قبل ٹریفک پولیس نے شہریوں کی سہولت کے لیے لاہور بھر کے خدمت مراکز کی فہرست شیئر کی تھی۔

  • پی کے ایم لبرٹی
  • گارڈن ٹاؤن
  • واپڈا ٹاؤن
  • ڈی ایچ اے
  • بحریہ
  • گریٹر اقبال پارک
  • مناواں
  • مون مارکیٹ اقبال ٹاؤن

شہری کسی بھی دن یا ہفتے کے کسی بھی وقت ان مراکز کا دورہ کر سکتے ہیں اور جاری کریک ڈاؤن کے دوران ایف آئی آر یا جرمانے سے بچنے کے لیے ڈرائیونگ لائسنس کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔ قبل ازیں پولیس نے 2000 لرنر لائسنس رکھنے والوں پر 2000 روپے دینے کا اعلان کیا تھا لیکن اب واضح نہیں ہے کہ جرمانہ ابھی بھی عائد کیا جا رہا ہے کہ نہیں۔

لہذا، اگر آپ لاہور میں ہیں اور لائسنس کے بغیر گاڑی چلا رہے ہیں، تو اپنے قریبی ٹریفک پولیس سنٹر پر جائیں اور اپنا لائسنس حاصل کریں۔

ڈرائیونگ لائسنس نہ رکھنے والوں کے خلاف پولیس کے موجودہ آپریشن کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ کمنٹس سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہار کریں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.