حکومت کا پیٹرول کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ
وزارت خزانہ نے ڈیزل کی قیمت میں 1.77 روپے فی لیٹر کی کمی کا اعلان کیا ہے جبکہ پیٹرول کی قیمت برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کیروسین آئل کی قیمت میں 1.35 روپے کی کمی کی گئی ہے جبکہ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 2.12 روپے فی لیٹر روپے کی کمی کی گئی ہے۔
وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ پیٹرول کی قیمت 279.75 روپے فی لیٹر پر برقرار رہے گی جبکہ ڈیزل کی نئی قیمت 285.56 روپے ہے۔ واضح رہے کہ نئی قیمتیں 16 مارچ سے 31 مارچ تک لاگو رہیں گی۔
اس سے قبل میڈیا رپورٹس میں یہ انکشاف کیا گیا کہ فروری تک پیٹرول کی آمدنی پر پریمیم 10.45 ڈالر فی بیرل سے بڑھ کر 12.15 ڈالر فی بیرل ہو گیا ہے۔ تاہم، شرح مبادلہ اور عالمی منڈی تیل کی قیمتوں کو ایک حد کے اندر رکھتی ہے، جبکہ ڈیزل کی آمدنی پر پریمیم 6.50 ڈالر فی بیرل پر مستحکم رہا ہے۔
اس لیے حکومت ایکسچینج ریٹ اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے اسٹیبلائزیشن مارجن میں ایڈجسٹمنٹ کے ذریعے دونوں مصنوعات کی قیمتوں کو برقرار رکھ سکتی ہے۔ اسی طرح مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمتوں میں بھی اتار چڑھاؤ کا کوئی امکان نہیں ہے۔
حکومت پہلے ہی پیٹرول پر 60 روپے کی ڈویلپمنٹ لیوی لگا چکی ہے جو کہ قانون کے تحت زیادہ سے زیادہ حد ہے۔ ان قیمتوں کا فیصلہ کرتے وقت، حکومت پاکستان اسٹیٹ آئل کی ضروریات، ٹیکسوں اور تیل کی عالمی قیمتوں جیسے عوامل پر بھی غور کرتی ہے۔ اس بار، جغرافیائی سیاسی کشیدگی اور سپلائی کے خدشات نے 2024 کے پہلے دو مہینوں میں تیل کی قیمتوں میں تقریباً 10 فیصد اضافہ کیا ہے۔
اس وقت حکومت تقریباً پیٹرول اور ڈیزل پر 82 روپے ٹیکس لگا رہی ہے۔ اگرچہ تمام پیٹرولیم مصنوعات پر صفر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) ہے، لیکن حکومت پیٹرولیم مصنوعات پر 60 روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی وصول کر رہی ہے۔
پیٹرول کی قیمتوں میں تبدیلی کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ کمنٹس سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہار کریں۔