موجودہ حکومت نے عوام کو کچھ ریلیف فراہم کرنے کے لیے تجارتی گاڑیوں کے لیے رجسٹریشن ٹیکس میں کمی کر دی ہے۔ میڈیا رپورٹس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری (آئی سی ٹی) کے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن میں کمرشل گاڑیوں کے رجسٹریشن ٹیکس میں کمی کردی ہے۔
اس سے قبل 1000 سی سی یا اس سے چھوٹے انجنوں والی چھوٹی کاروں کی اسمبلی کٹس پر کسٹم ڈیوٹی کم کی گئی تھی۔ ریونیو ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ ترمیمی نوٹیفکیشن کے مطابق ڈیوٹی 30 فیصد سے کم کر کے 15 فیصد کر دی گئی ہے۔
مزید یہ کہ ٹائر ٹیوبوں پر کسٹم ڈیوٹی کو بھی 25 فیصد سے کم کرکے 16 فیصد کر دیا گیا ہے۔ ریلیف میں مزید اضافہ کرتے ہوئے، حکومت نے 1000cc کاروں کے پرانے ماڈل پر کسٹم ڈیوٹی کو بھی 32.5 فیصد سے کم کر کے 30 فیصد کر دیا ہے۔
نوٹیفکیشن میں مزید بتایا گیا ہے کہ 15 فیصد کا حالیہ ریلیف کی میعاد 3 سال ہے اور انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ (EDB) سے تصدیق شدہ نئے ماڈل کی کاروں پر لاگو ہوتا ہے۔
CKD کٹس سمیت درآمدی پابندیوں میں کمی
سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے مکمل طور پر ناک آؤٹ (CKD) سمیت متعدد ضروری اشیاء کی درآمدی پابندیوں میں نرمی کی ہے۔ ایک سرکلر میں، اسٹیٹ بینک نے کہا کہ مرکزی بینک نے 2 جنوری 2023 سے پابندیاں ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اسٹیٹ بینک کو پہلے ہی جمع کرائی گئی درآمدی لین دین کی درخواستوں کو قبول کرنے کی راہ ہموار کرے گا۔
خیال رہے کہ رواں سال مئی اور جولائی میں جاری کیے گئے سرکلرز کے تحت بینکوں کو کسی بھی درآمدی لین دین کو شروع کرنے سے پہلے سٹیٹ بینک کے فارن ایکسچینج آپریشنز ڈیپارٹمنٹ سے اجازت لینا ضروری تھا جس کی وجہ سے مختلف پابندیاں لگیں اور یوں آٹو انڈسٹری سب سے زیادہ متاثر ہوئی کیونکہ سٹیٹ بینک نے ملک میں کاروں کو اسمبل کرنے کے لیے ضروری CKD کٹس کے لیے لیٹرز آف کریڈٹ (LCs) کھولنے سے انکار کر دیا تھا۔
کمرشل گاڑیوں پر رجسٹریشن ٹیکس میں کمی کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ کمنٹس سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہار کریں.