حکومت کا پیٹرول اور ڈیزل پر لیوی ٹیکس بڑھانے کا فیصلہ، ذرائع
اگر آپ کو یاد ہے تو ہم نے آپ کو بتایا تھا کہ حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ ایک معاہدے کے تحت پیٹرول لیوی کو 50 روپے تک لے جانے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ اسی سے متعلق ایک اور خبر موجود ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے تمام شرائط پوری کرنے کے بعد آئی ایم ایف کو لیٹر آف انٹنٹ بھیج دیا ہے۔ جس سے ایسا لگتا ہے کہ پاکستان میں پیٹرول کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا۔
پیٹرول اور ڈیزل پر لیوی
ذرائع کے مطابق حکومت نے اس خط میں آئی ایم ایف کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ 50 روپے تک لیوی لگا کر پاکستان میں پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ گی۔ اسی طرح حکومت یکم ستمبر سے پٹرول پر 10 روپے، ڈیزل پر 5 روپے لیوی لگائے گی۔
یعنی کہ پیٹرول لیوی 20 روپے سے 30 روپے جبکہ ڈیزل پر لیوی 15 روپے تک پہنچ جائے گی۔ ذرائع نے مزید کہا کہ حکومت 2023 تک پٹرولیم لیوی میں بتدریج 50 روپے تک اضافہ کرے گی۔
لہٰذا، اگر عالمی منڈی میں قیمتیں کم نہ ہوئیں تو ہمیں پندرہ دن کے بعد قیمتوں میں ایک اور اضافہ برداشت کرنا ہوگا۔ اور یہ یقیناً لوگوں کے لیے اچھی خبر نہیں ہے۔
پاکستان میں پٹرول کی موجودہ قیمت
پاکستان میں ایندھن کی موجودہ قیمتیں یہ ہیں:
- پیٹرول کی نئی قیمت 233.91 روپے فی لیٹر ہے۔
- ڈیزل کا نیا ریٹ 244.44 روپے ہے۔
- کیروسین آئل کی قیمت بڑھ کر 201.07 روپے ہو چکی ہے۔
- اسی طرح لائٹ ڈیزل آئل کی نئی قیمت 191.75 روپے ہو چکی ہے۔
- پاکستان میں پٹرول کی قیمت ہمیشہ سے ایک نازک مسئلہ رہا ہے کیونکہ اس کا عوام کی روزمرہ کی زندگی سے براہ راست تعلق ہے۔ لہذا، آئیے یکم ستمبر کو قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے کہ نہیں
پاکستان میں پیٹرول کی قیمت پر عائد اس لیوی پر آپ کا کیا موقف ہے؟ کمنٹس سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہار کریں۔