ہیوال کا 2030 تک پیٹرول/ڈیزل انجن ختم کرنے کا ارادہ

0 406

موسمیاتی تبدلیوں اور انرجی سے متعلقہ مسائل کے پیش نظر عالمی سطح پر الیکٹرک اور ہائبرڈ وہیکلز کو فروغ دینے کی مہم میں تیزی نظر آ رہی ہے۔ جس کے تحت چینی آٹومیکرز نیو انرجی وہیکل (NEV) ڈویلپمنٹ پر فوکس کر رہے ہیں۔ عالمی انڈسٹری میں دیگر بڑی کار کمپنیز کی طرح گریٹ والز موٹرز کی قائم کر دہ کمپنی ہیوال نے بھی 2030 تک فیول انجنز ختم کرنے کا مںصوبہ بنایا ہے۔

بیجنگ میں GWM کی نیو انرجی سٹریٹجی کانفرنس میں کمپنی کے برانڈ مینیجر نے 2030 سے ​​ہائبرڈ اور الیکٹرک کاریں تیار کرنے کے منصوبے کا انکشاف کیا، جو 2025 میں سامنے آنے والی سیلز کا 80 فیصد حصہ ہو گا۔ اس سے قبل ایک اور چینی کار ساز کمپنی BYD نے بھی فیول انجن کو الوداع کہا۔ خیال رہے کہ BYD فیول انجن ختم کرنے والی دنیا کی پہلی کار کمپنی کا اعزاز رکھتی ہے۔

ہیوال کے برانڈ مینیجر نے کہا کہ الیکٹرک گاڑیوں میں دیکھی جانے والی حالیہ ترقی نے کمپنی کو مستبقل سے متعلقہ نئی منصوبہ بندی کرنے پر مجبور کیا ہے۔ خیال رہے کہ BYD نے 22 مارچ سے اب تک 100000 سے زیادہ یونٹس فروخت کرتے ہوئے ٹیسلا کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

رپورٹس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ چین میں NEV مارکیٹ نئی بلندیوں کو چھو رہی ہے جو مارکیٹ کے روایتی کھلاڑیوں کو HEVs (ہائبرڈ الیکٹرک وہیکلز) کی تیاری طرف مائل کر رہی ہے۔ ہیوال H6 چین میں 2017-21 تک سے سب سے زیادہ فروخت ہونے والی SUV تھی، لیکن BYD سونگ (کومپیکٹ کراس اوور یوٹیلیٹی وہیکل (CUV) جو BYD نے تیار کیا تھا) کے اچانک غلبے نے منظر نامے کو بدل دیا۔ سیلز چارٹس کے مطابق جنوری سے جولائی 2022 تک، BYD نے Haval H6 کے 123496 یونٹس کے مقابلے میں سونگ کے 162573 یونٹس فروخت کیے ہیں۔

مقامی سطح پر تیار کردہ ہیوال H6 کی لانچ

سازگار مقافی سطح پر تیار کی گئی ایس یو وی ہیوال H6 لانچ کرنے کیلئے تیار ہے۔ اس موقع پر کمپنی گاڑی کے دو ویرینٹس لانچ کرے گی جن میں ہیوال H6 1.5T اور 2.0T شامل ہیں۔

کمپنی کے ایک سینئر افسر نے انکشاف کیا ہے کہ کمپنی ایک شفٹ میں روزانہ 40 یونٹس جبکہ سالانہ 15000 گاڑیاں بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ گاڑی مقامی مارکیٹ میں کِیا سپورٹیج، ہیونڈائی ٹوسان، اوشان X7، ایم جی ایچ ایس اور چیری ٹیگو 8 سے مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.