پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی
پاکستان میں پٹرول کی قیمت میں چار بار کمی کے بعد وفاقی حکومت نے پٹرول کی قیمت میں اضافہ کر دیا ہے۔ وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرول کی قیمت میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ تاہم، ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) کی قیمت میں 5 روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا ہے، جس کا مطلب ہے کہ اب یہ 246.29 روپے فی لیٹر کی بجائے 251.29 روپے فی لیٹر میں دستیاب ہوگا۔ نئی قیمتیں 16 اکتوبر 2024 سے آئندہ پندرہ روز کے لیے نافذ العمل ہوں گی۔
پاکستان میں پٹرول کی قیمت کے بارے میں پیشگوئی
اس سے قبل میڈیا رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کی جانب سے ایک ورکنگ پیپر تیار کیا جا رہا ہے جو 15 اکتوبر کو آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کو پیش کیا جائے گا۔ اس دستاویز میں مختلف اقسام کے ایندھن کی قیمتوں میں نظرثانی کی تجاویز پیش کی گئی تھیں۔ ابتدائی رپورٹس کے مطابق پٹرول کی قیمت میں 3.95 روپے فی لیٹر، ہائی سپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) میں 10.25 روپے فی لیٹر، مٹی کے تیل میں 7.85 روپے فی لیٹر، اور لائٹ ڈیزل آئل (ایل ڈی او) میں 8.33 روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا۔
اوگرا نے ان مجوزہ ترامیم کا جائزہ لینے کے بعد ورکنگ پیپر کو حکومت کے حتمی منظوری کے لیے بھیج دیا تھا۔ وزیر اعظم کی منظوری کے بعد وزارت خزانہ نے باضابطہ طور پر نئی ایندھن کی قیمتوں کا اعلان کیا۔
مزید برآں، اس نظرثانی کی ایک اور بڑی وجہ بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ ہے، جو براہ راست پاکستان میں پٹرول کی قیمت پر اثر انداز ہوتا ہے۔ ایندھن کی قیمتوں میں اس تبدیلی کا ملک کی افراط زر کی شرح پر بھی اثر پڑے گا کیونکہ یہ قیمتیں روزمرہ کی اشیاء کی قیمتوں سے براہ راست منسلک ہیں۔
آپ کا پاکستان میں پٹرول کی نئی قیمت پر کیا خیال ہے؟ کیا یہ افراط زر کی شرح پر اثر انداز ہوگی؟ براہ کرم ہمیں کمنٹس سیکشن میں بتائیں۔