ہنڈا اٹلس کے منافع میں 29 فیصد کمی
ملک کی بگڑتی معاشی صورتحال کے بعد پاکستان آٹو انڈسٹری سے متعلق نتائج آنا شروع ہو چکے ہیں۔ ہنڈا کی جانب سے سامنے لائے گئے اعداد و شمار کے مطابق منافع میں 29 فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔
کمپنی نے بتایا کہ 658.2 روپے کے مقابلے میں گزشتہ سال کی اسی مدت میں 928.2 ملین روپے کا منافع کمایا۔ یہ منافع کے اعداد و شمار اب بھی توقع سے بہتر ہیں کیونکہ ڈالر کی شرح میں زبردست اضافہ اور روپے کی قدر میں کمی نے کار کمپنیوں کے لیے بہتری کی کوئی امید نہیں چھوڑی تھی۔
سیلز/ اعداد و شمار
پہلی سہ ماہی کے دوران 30.24 ارب کی سیلز ریکارڈ کی گئیں جبکہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں 21.76 ارب روپے کی سیلز سامنے آئیں۔ یعنی کمپنی نے 39 فیصد منافع دیکھا۔
اسی طرح، قیمتوں میں یکے بعد دیگرے اضافہ اور فروخت کے زبردست اعداد و شمار کے باعث محصولات میں 24 فیصد اضافہ کیا (سال بہ سال منافع)۔
کمپنی نے مجموعی منافع میں بھی 20.13 فیصد اضافہ دیکھا، جو بڑھ کر 1.91 ارب روپے تک پہنچ گیا۔ یہ منافع گزشتہ سال کی اسی مدت میں 1.59 ارب روپے تھا۔ نئی گاڑیوں کی بکنگ کی وجہ سے کمپنی کی دیگر آمدنی میں بھی 57 فیصد اضافہ ہوا۔ یعنی کہ کمپنی نے 526 ملین روپے کمائے جو کہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں 335.26 ملین تھے۔
کاروں کی قیمتوں میں اضافے اور فروخت کے زیادہ حجم سے کمپنی کی فروخت میں 39 فیصد اضافہ ہوا لیکن اس کے باوجود کمپنی کے منافع میں کمی دیکھی گئی۔
ایک مختلف کہانی
مجموعی منافع، محصولات، فروخت اور دیگر آمدنی کے ان تمام بہترین اعداد و شمار کے باوجود، موجودہ حکومت کی طرف سے عائد کردہ سپر ٹیکس اور مجموعی مارجن کی وجہ سے کمپنی کو 29 فیصد کی کمی کا سامنا کرنا پڑا۔
مزید برآں، مارکیٹنگ اور ڈسٹریبیوشن اخراجات میں 83.4 فیصد اضافہ ہوا، جو گزشتہ سال ریکارڈ کیے گئے 132 ملین کے مقابلے میں بڑھ کر 242 ملین روپے تک پہنچ گیا۔ کمپنی کے دیگر اخراجات بھی 191 ملین روپے سے بڑھ کر 753 ملین روپے تک پہنچ گئے۔ یعنی کہ اخراجات میں 295 فیصد ہوا۔
ہنڈا اٹلس کے منافع میں کمی کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ کمنٹس سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہار کریں۔