‘ہونڈا سٹی کی بکنگ شروع لیکن ‘ڈلیوری کا کچھ نہیں پتہ
ہونڈا اٹلس پاکستان میں نئی ہونڈا سٹی (چھٹی جنریشن) کی لانچ کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔ صارفین کی بڑی تعداد چھٹی جنریشن کی لانچ سے خوش نہیں تھی کیونکہ عالمی مارکیٹ اس گاڑی کی ساتویں جنریشن کا لطف اٹھا رہی ہے۔ اس کے علاوہ صارفین اس پر بھی ناخوش تھے کہ کمپنی نے اصل قیمت، شکل و صورت، تفصیلات اور خصوصیات ظاہر کیے بغیر گاڑی کی پری بکنگ شروع کر دی ہے۔ پھر بھی ہونڈا کے چاہنے والوں نے گاڑی کی بکنگ شروع کر دی ہے کیونکہ ہونڈا اٹلس نے 17 مئی کو اس کا با ضابطہ آغاز کر دیا ہے۔
ہونڈا سٹی کی بکنگ میں مسائل:
لیکن صرف چند دنوں کے بعد خبریں سامنے آنا شروع ہو گئیں کہ صارفین کو نئی ہونڈا سٹی کی بکنگ میں مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ہمارے ذرائع کے مطابق ہونڈا ڈیلرشپس بکنگ کے لیے پے آرڈر (PO) لے رہی ہیں لیکن ڈلیوری کا وقت نہیں دے رہیں۔ اس سے پہلے یہ بتایا گیا تھا کہ کمپنی گاڑیاں اگست میں ڈلیور کرنا شروع کرے گی، لیکن اب ڈلیوری کا وقت اکتوبر/نومبر 2021 تک پہنچ چکا ہے۔
اگر واقعی ایسا ہے تو سوال اُٹھتا ہے کہ ڈیلر وقت پر گاڑیاں کیوں نہیں دے رہے ہیں، اس کے باوجود کہ لوگ بغیر دیکھے گاڑی کی بکنگ کروا رہے ہیں۔ ہونڈا اٹلس پاکستان میں سب سے پرانے کار مینوفیکچررز میں سے ایک ہے اور ایک زبردست مینوفیکچرنگ سسٹم رکھتا ہے، اس لیے اس تاخیر کا کوئی جواز نہیں۔
مزید تحقیق سے پتہ چلا کہ چند ہونڈا ڈیلر شپس کہہ رہی ہیں کہ 1.2L اکتوبر/نومبر میں ڈلیور ہوگی، لیکن 1.5L ہونڈا سٹی 2022 میں صارفین کے حوالے کی جائے گی، یعنی اگلے سال۔
کیا اس سے ‘آن منی’ کی حوصلہ افزائی ہوگی؟
جواب ہے جی ہاں! کیونکہ زیادہ تاخیر سے ڈلیوری کا مطلب ہے ‘آن منی’ کا زیادہ امکان کیونکہ لوگ نئی گاڑی فوراً حاصل کرنے کے لیے اضافی ادائیگی کرنے کے لیے بھی تیار ہوں گے۔ اور ہونڈا اٹلس جیسی کمپنی کو اسے روکنے کے لیے سخت اقدامات لازماً اٹھانے چاہئیں۔ تاخیر سے ڈلیوریز کے نتیجے میں لوکل مارکیٹ میں ‘آن منی’ کا کلچر پروان چڑھے گا۔
ہونڈا اٹلس کا جواب:
ان خبروں پر رد عمل دکھاتے ہوئے ہونڈا اٹلس آفیشل نے PakWheels.com کو بتایا ہے کہ جب صارف گاڑی بک کرتا ہے تو ڈلیوری کے وقت کا SMS خود کار طور پر بھیجا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ “ادائیگی جمع ہو جاتی ہے۔” ان کا مزید کہنا تھا کہ صارفین ہونڈا کی ویب سائٹ سے بھی آرڈر ڈلیوری اسٹیٹس دیکھ سکتے ہیں۔
اگر ایسا ہے تو یہ زبردست بات ہے، البتہ ہونڈا کو تاخیر سے ہونے والی ڈلیوریز کی شکایات پر غور کرنا چاہیے کیونکہ اس سے ان کی فروخت متاثر ہو سکتی ہے۔