ہنڈا جاپان میں اپنی پرانی فیکٹری بند کرنے کیلئے تیار
آپ نے ہنڈا کے 2040 تک مکمل طور پر الیکٹرک گاڑیان بنانے کے منصوبوں کے بارے میں سنا ہوگا۔ یقیناً اس منتقلی میں انھیں کچھ نقصان بھی برداشت کرنا ہوگا جس کا آغاز بھی ہو چکا ہے۔ کیونکہ ہنڈا نے ٹوکیو کے شمال مغرب سائیاما پریفیکچر میں اپنا سب سے قدیم مینوفیکچرنگ پلانٹ بند کر رہا ہے۔
یہ اقدام کرتے ہوئے ہنڈا الیکٹرک وہیکلز (EVs) پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے اخراجات میں کمی کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کمپنی اپنا فارمولہ 1 ریسنگ پروگرام بھی ختم کر رہی ہے اور 2040 تک مکمل طور الیکٹرک گاڑیاں لانے کیلئے نیا نظام اپنا رہی ہے۔
سایاما آٹوموبائل پلانٹ
سایاما ہنڈا کی سائتاما فیکٹری کے تین پلانٹس میں سے ایک ہے جبکہ دیگر دو یوری آٹوموبائل پلانٹ اور اوگاوا آٹوموبائل پلانٹ ہیں۔ سایاما آٹوموبائل پلانٹ نے 1964 میں اپنا کام شروع کیا اور ہنڈا کے فرنٹ رنر ماڈل تیار کیے جنہوں نے کمپنی کا نام بنایا۔ اِن ماڈلز میں ہنڈا سوِک، اکارڈ، اوڈیسی، لیجنڈ اور کلیرٹی شامل ہیں۔
نصف صدی تک سایاما پلانٹ نے ہنڈا کی مقامی پیداوارمیں بڑا کردار ادا کیا۔ یہ پلانٹ ہر سال تقریباً 250000 گاڑیاں تیار کر سکتا ہے اور اب ہنڈا نے انتہائی بھاری دل کے ساتھ فیصلہ کیا ہے کہ اب اس فیکٹری کو بند کردیا جائے گا ہے۔ اس موقع پر 27 دسمبر کو ایک آفیشل “لائن آف” تقریب منعقد کی گئی۔ رواں سال سایاما پلانٹ کی پروڈکشن لائن سے کوئی نئی گاڑیاں نہیں آئیں گی۔ اس کے تمام آپریشنز کو دو سے تین سال کی مدت میں یوری پلانٹ میں منتقل کر دیا جائے گا۔ پلانٹ مکمل طور پر بند ہونے تک گاڑیوں کے پرزے تیار کرتا رہے گا۔
اس کے بعد ہنڈا کی تقریباً 10 لاکھ سالانہ مقامی پیداواری صلاحیت کم ہو کر 80000 گاڑیوں تک رہ جائے گی۔ خیال رہے کہ یہ تعداد 2000 کی دہائی کے اوائل میں ہنڈا کی 1.3 ملین کاروں کی اعلی پیداوار سے 40 فیصد کم ہے۔
ہنڈا کے سی ای او توشیہیرو مائیبے نے سایاما پلانٹ کی لائن آف تقریب کے دوران کہا، “آپ کی طرح، میں بھی یہ سب یاد کروں گا۔” “ہم ایسی گاڑیاں بنانا جاری رکھیں گے جو اندرون اور بیرون ملک صارفین کی ضروریات کو پورا کرتی ہیں۔”
اس فیکٹری کے بند ہونے سے ہنڈا پر مالیاتی اثر پڑے گا، لیکن امید ہے کہ یہ قربانی ہنڈا کے لیے رنگ لائے گی۔
پاکستان میں ہنڈا کی کوئی بھی کار مکمل طور پر الیکٹرک نہیں ہے۔ اگر کمپنی اگلی دو دہائیوں میں الیکٹرک گاڑیاں بناتی ہے تو امید ہے کہ ہم پاکستان میں ہنڈا کی الیکٹرک گاڑیاں دیکھیں گے۔