ہنڈا نے گزشتہ ماہ سٹی اور سوِک کے تقریبا 50 یونٹس بیچے

0 1,889

گزشتہ ایک سال سے ملک کی آٹوموبائل انڈسٹری بکھرتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے کیونکہ بگڑتی معاشی صورتحال کی وجہ سے ملک۔ اس دوران ہنڈا، جو کہ پاکستان میں کار بنانے والی ممتاز کمپنیوں میں سے ایک ہے، نے گزشتہ ماہ اپنے مقبول ماڈلز سٹی اور سوک کے صرف 56 یونٹس فروخت کیے ہیں جبکہ اپریل فروخت ہونے والی گاڑیوں کی تعداد 159 تھی۔

خیال رہے کہ سیلز میں کمی صرف سٹی اور سوک تک ہی محدود نہیں ہے، گزشتہ ماہBR-V  اور HR-V کو بھی پچھلے مہینے اسی طرح کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا۔ کمپنی نے مئی میں دونوں کاروں کے صرف 31 یونٹ فروخت کیے تھے۔ مجموعی طور پر، ہنڈا اٹلس نے گزشتہ ماہ 87 یونٹس فروخت کیے جو کہ اپریل کی نسبت 58 فیصد کم ہیں۔

دریں اثنا، ٹویوٹا انڈس موٹر کی فروخت میں 12 فیصد کمی واقع ہوئی۔ کمپنی نے 1,718 یونٹس فروخت کیے۔ جبکہ پاکستان سوزوکی نے مختلف کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے گزشتہ ماہ 2958 گاڑیوں کی فروخت میں 101 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا۔

گزشتہ ماہ کاروں کی فروخت میں 19 فیصد اضافہ

اپریل میں 85 فیصد کی کمی کے بعد، کاروں کی فروخت نے گزشتہ ماہ قدرے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ پاکستان آٹو موٹیو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے مطابق مئی میں کاروں کی فروخت میں 19 فیصد کا اضافہ ہوا جس میں مئی میں 5,290 گاڑیاں فروخت ہوئیں جبکہ اپریل میں 4,463 گاڑیاں فروخت ہوئیں۔

اسی طرح سالانہ سیلز کی بات کی جائے تو سیلز میں %77 کی حیران کن کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ کار ساز کمپنیوں نے گزشتہ سال کے ماہ مئی میں 22,893 گاڑیاں فروخت کیں۔

افراطِ زر

افراط زر سے مراد قیمتوں میں تیز رفتار اور بے قابو اضافہ ہے، جس سے کرنسی کی قوت خرید ختم ہو جاتی ہے۔ بدقسمتی سے، پاکستان نے حال ہی میں ایسی صورتحال کا سامنا کیا ہے، جس کے نتیجے میں آٹوموبائل انڈسٹری سمیت مختلف شعبوں پر شدید معاشی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ افراط زر کے اس ماحول نے گاڑیوں کے مینوفیکچررز اور صارفین کے لیے ایک مشکل راستہ بنایا ہے۔

پاکستان میں کار مینوفیکچررز کئی رکاوٹوں سے نبردآزما ہیں جو ان کی ترقی اور منافع میں رکاوٹ ہیں۔ ان چیلنجوں میں بڑھتی ہوئی پیداواری لاگت، خام مال کی کمی اور اب افراط زر شامل ہیں۔ جیسے جیسے سٹیل، ربڑ، اور ایندھن کی لاگت میں اضافہ ہوتا ہے، مینوفیکچررز کو یا تو بڑھتی ہوئی لاگت کو برداشت کرنے یا اس کا اثر صارفین تک نہ پہنچانا مشکل ہو جاتا ہے۔ جس کے نتیجے میں مکنہ خریداروں کی مزید حوصلہ شکنی ہوتی ہے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.