کِیا اور ہیونڈائی نے 50 لاکھ سے زائد گاڑیاں واپس منگوا لیں
کورین کار کمپنیز کِیا اور ہیونڈائی نے 50 لاکھ سے زائد گاڑیاں واپس منگوا لیں ہیں جن میں منی وینز اور ایس یو ویز شامل ہیں۔ کمپنیز نے کہا ہے کہ پارکنگ یا حتی کہ ڈرائیونگ کے دوران اِن گاڑیوں میں آگ لگ سکتی ہے اسی لیے انھیں گھر یا کسی بھی چیز سے دور پارک کریں۔
تفصیلات کے مطابق کمپنی نے ٹو- ہِچ ہارنس میں خرابی کا حوالہ دیا چاہے اسے خود گاڑی میں مارکیٹ سے خرید کر لگوایا گیا ہو پہلے سے کمپنی کی طرف سے لگا ہوا ہو۔ کار کمپنی نے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ ہارنس ماڈیول سرکٹ بورڈ پر پانی جمع ہو سکتا ہے، جس سے شارٹ سرکٹ ہو سکتا ہے اور آگ بھڑک سکتی ہے۔
ایسے ناقص آلے والی ہیونڈائی گاڑیوں میں 2019 سے 2023 ماڈل کی سانٹا فی Santa Fe، 2021 سے 2023 ماڈل کی سانٹا فی ہائبرڈ، 2022 اور 2023 ماڈل کی پلگ ان ہائبرڈ، 2022 اور 2023 ماڈل کی سانٹا کروز شامل ہیں۔ اسی طرح کِیا کی 2022 اور 2023 ماڈل کی کِیا کارنیول بھی اسی فہرست میں شامل ہے۔
تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ ہیونڈائی کے 567912 ماڈلز میں سے 1 فیصد گاڑیوں میں یہ ڈیفالٹ دیکھا گیا ہے۔ اسی طرح کِیا کی واپس منگوائی گئی 3555 کاروں میں سے بھی صرف 1 فیصد گاڑیوں میں یہ خرابی شرح دیکھنے کو ملی ہے ۔
ہیونڈائی نے مطلع کیا ہے کہ کمپنی سب سے پہلے خراب گاڑیوں سے ٹو-ہچ ہارنس ہٹائے گی اور مرمت کے بعد ایک نیا فیوز اور وائر ایکسٹینشن کٹ نصب کرے گی۔ دریں اثنا،کِیا نئی فیوز اور وائر ایکسٹینشن کٹ انسٹال کرے گی لیکن پہلے یہ تصدیق کرے گی کہ ٹو-ہچ کمپنی کی طرف سے فٹ کی گئی ہے۔
ہیونڈائی کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ ان گاڑیوں کے تمام مالکان کو فرسٹ کلاس ای میل کے ذریعے مطلع کیا جائے گا کہ وہ اپنی گاڑیاں ہیونڈائی ڈیلر کے پاس لائیں تاکہ لیس ہیونڈائی ایکسیسری ٹریلر ٹو ہیچ اسمبلی کی تصدیق کی جا سکے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ایک عبوری اقدام کے طور پر ہیونڈائی ایک لیس ٹریلر ٹو ہچ ماڈیول میں فیوز کو ہٹانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے تاکہ آپریشن اور پارکنگ کے دوران آگ کے خطرے سے نمٹنا جا سکے۔ یہ مرمرٓت تمام متاثرہ گاڑیوں کے لیے بغیر کسی قیمت کے پیش کیا جائے گا۔