لاہور کا اندرون شہر، جس کی فصیلیں تاریخ اور ثقافت سے لبریز ہیں، بے شک ایک دلکش جگہ ہے، لیکن اس کی تنگ اور پیچیدہ گلیوں میں گاڑی چلانے والے ہر شخص کو ایک بات کا یقین ہے: پارکنگ کی جگہ ڈھونڈنا ایک ڈراؤنا خواب ہے۔ یہ روز کا مسئلہ ہے جس سے یہاں کے رہائشی اور سیاح، سبھی متاثر ہوتے ہیں، اور یہ طویل عرصے سے اربن پلانرز کے لیے ایک بڑا سر درد بنا ہوا ہے۔
بڑی تبدیلی
اس مسئلے کے حل کے لیے ایک بڑا قدم اٹھایا جا رہا ہے۔ پنجاب حکومت نے اس تاریخی علاقے کے عین وسط میں چھ زیرِ زمین پارکنگ پلازے بنانے کے ایک بڑے منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔ اس کا مقصد ٹریفک کے اس بڑے مسئلے کو حل کرنا اور اندرون شہر کو مزید قابلِ رسائی بنانا ہے، اور یہ سب کچھ اس کی صدیوں پرانی خوبصورتی اور کردار کو متاثر کیے بغیر کیا جائے گا۔
یہ پلازے کہاں بنیں گے؟
یہ نئے پلازے شہر کے کچھ مصروف اور مشہور مقامات پر حکمتِ عملی سے بنائے جائیں گے:
- موچی گیٹ
- شیرانوالہ گیٹ
- ٹیکسالی گیٹ
- دہلی گیٹ
- بھٹی گیٹ
- شاہ عالمی گیٹ
ایک مہنگا مگر ضروری منصوبہ
زیرِ زمین پارکنگ پلازے بنانا کوئی معمولی منصوبہ نہیں ہے۔ پورے منصوبے کی لاگت 31.5 ارب روپے ہے، جو براہِ راست صوبائی حکومت ادا کرے گی۔ محکمہ کمیونیکیشن اینڈ ورکس (C&W) تعمیراتی کام سنبھالے گا، جس میں ہر جگہ کے سائز اور مقام کے لحاظ سے بجٹ مختص کیا گیا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ان چھ میں سے سب سے مہنگا پلازہ شیرانوالہ گیٹ کا ہوگا، جس کا تخمینہ 8 ارب روپے لگایا گیا ہے۔ سب سے سستا پلازہ بھٹی گیٹ پر ہوگا، جس کی قیمت 2 ارب روپے ہے۔ موچی، ٹیکسالی، اور شاہ عالمی گیٹ کے پلازے ہر ایک 5.2 ارب روپے میں بنیں گے، جبکہ دہلی گیٹ کے لیے 6 ارب روپے کا بجٹ مقرر کیا گیا ہے۔
اندرون شہر کے لیے ایک نیا دور
یہ منصوبہ صرف پارکنگ کی جگہیں بنانے تک محدود نہیں ہے۔ یہ دنیا کے قدیم ترین زندہ شہروں میں سے ایک کے لیے جدید حل لانے کے بارے میں ہے۔ پارکنگ کو زیرِ زمین منتقل کرنے سے ٹریفک جام کو کم کرنے، مقامی کاروبار کو فروغ دینے، اور ورثے کو محفوظ رکھنے کا مقصد حاصل ہوگا۔ یہ فوائد اندرون شہر میں زندگی کے معیار کو نمایاں طور پر بہتر بنائیں گے۔
- ٹریفک میں کمی: پارکنگ کی جگہ تلاش کرنے میں کم وقت لگنے سے ٹریفک کا بہاؤ بہتر ہوگا، خاص طور پر رش کے اوقات میں۔
- مقامی کاروبار کو فروغ: آسانی سے رسائی ہونے سے لوگ علاقے کی دکانوں اور کھانے پینے کی جگہوں پر زیادہ آئیں گے، جس سے کاروباری سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔
- ورثے کا تحفظ: پلازوں کو اس طرح ڈیزائن کیا جا رہا ہے کہ وہ اوپر موجود دروازوں کی تاریخی خوبصورتی کو برقرار رکھتے ہوئے بغیر کسی رکاوٹ کے اس ماحول میں ضم ہو جائیں گے۔
ایک ایسے شہر کے لیے جو اپنی شاندار تاریخ پر فخر کرتا ہے، یہ منصوبہ ایک جرات مندانہ قدم ہے۔ یہ شہری زندگی کو جدید بنانے اور لاہور کو خاص بنانے والی چیزوں کی حفاظت کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ اگرچہ تعمیراتی ٹائم لائنز کا اعلان ابھی نہیں ہوا، لیکن رہائشی اور سیاح پہلے ہی پُرامید ہیں کہ اس سے اندرون شہر میں بہت زیادہ مطلوبہ سکون اور ایک خوشگوار تجربہ ملے گا۔
آپ اس منصوبے کے بارے میں کیا سوچتے ہیں؟ کیا یہ نئے پارکنگ پلازے اندرون شہر کے ٹریفک مسائل کو ہمیشہ کے لیے حل کر پائیں گے؟