چانگن ڈیپال K50 ہنٹر کی پاکستان میں خفیہ آف روڈ ٹیسٹنگ: ملک کا پہلا REEV پک اپ ٹرک جلد لانچ ہونے کا امکان
کچھ دن پہلے ہم نے ڈیپال K50 (Deepal K50) کی لیک ہونے والی تصاویر کے بارے میں رپورٹ کیا تھا، جن میں یہ گاڑی بندرگاہ کے علاقے میں کھڑی نظر آئی تھی۔ اب، اس کی ایک نئی تصویر آف روڈ ٹریک پر سامنے آئی ہے، جس پر کیمافلاج (camouflage) لپٹا ہوا ہے۔ اس سے قیاس کیا جا رہا ہے کہ کمپنی غالباً گاڑی کی آف روڈ کارکردگی کو جانچ رہی ہے۔
تصویر میں، یہ ٹرک ایک کچی پگڈنڈی پر کھڑا ہے، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ کمپنی شاید آف روڈ حالات میں اس کے اپروچ اینگلز، ٹریکشن (traction)، سسپینشن کی صلاحیت، گراؤنڈ کلیئرنس، اسٹیئرنگ کا ردعمل، اور مجموعی چیسس استحکام (chassis stability) کی جانچ کر رہی ہے۔
پاور ٹرین (Powertrain): ڈیپال K50 کی سب سے اہم خصوصیت اس کا REEV (Range-Extended Electric Vehicle) پاور ٹرین ہے۔ اگر آپ نہیں جانتے تو اس ٹیکنالوجی میں گاڑی کے پہیے صرف الیکٹرک موٹرز کے ذریعے چلتے ہیں۔ اس میں نصب پٹرول انجن کا کام صرف بیٹری کو چارج کرنا ہے — انجن کا پہیوں کے ساتھ براہ راست کوئی تعلق نہیں ہوتا۔ یہ ایک الیکٹرک گاڑی کی طرح ہے، لیکن اس میں بیٹری کو چارج کرنے کے لیے اپنا چھوٹا پاور پلانٹ ساتھ موجود ہوتا ہے۔
کارکردگی: کاغذ پر، ڈیپال K50 ہنٹر تقریباً 268 ہارس پاور اور 472 نیوٹن میٹر ٹارک پیدا کرتا ہے (یہ تفصیلات تھائی لینڈ ویرینٹ کی ہیں)۔ الیکٹرک موٹرز کی بدولت یہ سارا ٹارک فوراً دستیاب ہوتا ہے، جو کہ سست رفتاری سے اوپر چڑھنے اور مشکل راستوں پر بہت مددگار ثابت ہوتا ہے۔
تاہم، اس کی اصل آف روڈ صلاحیت کا انحصار ٹائروں، گراؤنڈ کلیئرنس، سسپینشن کی سیٹنگ، ویٹ ڈسٹری بیوشن، اور ٹریکشن کنٹرول و ڈرائیو موڈز کی سمجھداری پر بھی ہوگا۔
قیمت اور تاریخ: قیمت اور لانچ کی تاریخ دونوں ابھی نامعلوم ہیں۔ لیکن جب کوئی کیمافلاج میں لپٹا ٹرک سڑکوں پر یوں ٹیسٹنگ کر رہا ہو، تو لانچ زیادہ دور نہیں ہوتی۔
اگر یہ گاڑی پاکستان میں لانچ ہو جاتی ہے، تو K50 ہنٹر ملک کا پہلا REEV پک اپ ٹرک ہوگا، اور یہ پاکستان میں موجود کئی مسابقتی قیمتوں والے 4×4 ٹرکوں کو سخت مقابلہ دے گا۔
تبصرے بند ہیں.