ایم جی حادثے کا شکار بننے والی گاڑیاں فروخت نہیں کرے گا
ایک مثبت اور نسبتاً انوکھا قدم اٹھاتے ہوئے مورس گیراج (MG) موٹرز پاکستان نے ان گاڑیوں کی تفصیلات جاری کر دی ہیں جو ایک کار کیریئر حادثے کا شکار ہوئی تھیں۔ اپنے بیان میں کمپنی نے کہا ہے کہ وہ یہ گاڑیاں لوکل مارکیٹ میں فروخت نہیں کرے گی۔
بیان مزید کہتا ہے کہ یہ ان گاڑیوں کے وہیکل آئیڈینٹیفکیشن نمبر (VIN) ہیں جو نواب شاہ کے قریب ایک حادثے میں نقصان سے دوچار ہوئیں۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ “ہم ان گاڑیوں کو رپیئر/ریفربش نہیں گے اور نہ ہی مارکیٹ میں نئی گاڑی کے طور پر بیچیں گے۔”
At MG we believe in earning the trust and love of our customers. As an international brand with fans across continents we make sure that every vehicle delivered to our customers is the embodiment of our flawless legacy of 97 years.#iloveMG#MGPakistan pic.twitter.com/PHxZFKAc09
— MG Motor Pakistan (@MGPakistan) February 16, 2021
گزشتہ ہفتے MG کی گاڑیاں لے جانے والے ٹرک کو ایک حادثہ پیش آیا تھا کہ جس میں MG کی 7 گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا تھا۔ حادثے کے بعد ہم نے امید ظاہر کی تھی کہ MG موٹرز ان گاڑیوں کے انجن/چیسی نمبر سامنے لائے گا۔ اس کے علاوہ ہمیں امید تھی کہ کمپنی یہ گاڑی ریفربش کر کے فروخت نہیں کرے گی۔
اس لیے کمپنی کا یہ بیان جاری کرنا ایک بہت اچھا قدم ہے کیونکہ اس سے لوکل مارکیٹ میں ایک مثال قائم ہوگی۔ کسی کمپنی نے حادثات کے بعد کبھی ایسا کوئی بیان جاری نہیں کیا۔
MG کا یہ حادثہ اور کار ہالرز کا مسئلہ:
زیادہ برانڈز اور ماڈلز آنے کے ساتھ ملک میں گاڑیوں کی صنعت تیزی سے پھل پھول رہی ہے۔ جس سے نئی گاڑیوں کو ایک سے دوسری جگہ لے جانے کے عمل میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ ہر سال ایسی خبریں آتی ہیں جن کے مطابق کسی ٹریلر کو حادثہ پیش آیا اور نتیجے میں نئی گاڑیاں تباہ ہو گئیں۔ ابھی پچھلے ہفتے ہی ایک کار کیریئر الٹ گیا تھا اور میڈیا پر اس کی بہت خبریں آئیں اور حادثے کو کافی کوریج ملی۔ عام طور پر یہ گاڑیاں ٹرانزٹ انشورنس رکھتی ہیں لیکن اس سے مسئلہ حل نہیں ہوتا۔
اصل میں ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ مسئلہ ہے کیا۔ موجودہ کار ٹرانسپورٹرز اصل میں کنٹینر ٹرانسپورٹر ہیں جن میں موڈیفکیشنز کی جاتی ہیں۔ عام ٹریلر پر نچلے اور اوپر کے حصے بنائے جاتے ہیں۔ نہ صرف یہ بلکہ یہ ٹریلرز کوئی طے شدہ لمبائی بھی نہیں رکھتے۔ البتہ ان میں کئی گاڑیوں کو لے جانے کے لیے دو منزلیں ضرور ہوتی ہیں، لیکن یہ سیفٹی اور ٹرک کی حرکت کرنے کی صلاحیت کے لیے بہت خطرناک ہوتا ہے۔
ہمیں امید ہے کہ کار کمپنیاں اس حوالے سے اہم اقدامات اٹھائیں گی اور کار ٹرانزٹ کے عمل کو محفوظ اور بہتر بنائیں گی۔