منی بجٹ – کاروں پر مجوزہ ٹیکس میں اضافہ

0 6,478

وفاقی حکومت نے آج قومی اسمبلی میں منی بجٹ پیش کیا ہے جس میں آٹو سیکٹر کے لیے مجوزہ ڈیوٹیز اور ٹیکسز ہیں۔

مقامی طور پر تیار شدہ کاروں کے لیے حکومت نے درج ذیل تجویز کیا ہے:

  • فیڈرل ایکسکیوز ڈیوٹی (FED) مقامی طور پر 1000 سی سی تک کی گاڑیوں پر 0 فیصد برقرار رہے گی۔
  • 1001 سی سی 2000 سی سی تک کی گاڑیوں پر عائد FED میں 2.5 فیصد سے 5 فیصد تک اضافہ کیا گیا ہے۔
  • 2000 سی سی سے زائد کی گاڑیوں پر ایف ای ڈی 5 فیصد سے بڑھا کر 10 فیصد کر دی گئی ہے۔

دریں اثنا، سی بی یو کاروں پر FED درج ذیل ہے:

  • 1000 سی سی تک کی کاروں پر FED 0 فیصد رہے گا۔
  • 1001سی سی سے 1799 سی سی گاڑیوں پر FED 5 فیصد سے بڑھ کر 10 فیصد ہو جائے گی
  • 1800سی سی سے 3000 سی سی گاڑیوں پر FED25 فیصد سے بڑھ  کر 30  فیصد ہو جائے گی
  • 3000 سی سی سے زائد کی گاڑیوں پر FED 30 فیصد سے بڑھ کر 40 فیصد کر دی گئی ہے

Mini-Budget 2021

دریں اثنا، ‘آن منی’ کی روک تھام کے لیے حکومت نے درج ذیل اقدامات تجویز کیے ہیں:

  • 1000 سی سی تک کی گاڑیوں کی رجسٹریشن پر ایڈوانس ٹیکس 50000 روپے سے بڑھ کر 100000 روپے ہو جائے گا۔
  • 1001 سی سی سے 2000 سی سی گاڑیوں پر ایڈوانس ٹیکس 100000 روپے سے بڑھا کر 200000 روپے کر دیا گیا ہے۔
  • 2100 سی سی اور اس سے اوپر کی گاڑیوں پر ایڈوانس ٹیکس 200000 روپے سے بڑھ کر 40000 روپے ہو جائے گا۔

ماہرین اور تجزیہ کاروں کے مطابق حکومت نے بڑھتے تجارتی خسارے کو کنٹرول کرنے کے لیے یہ نئے ٹیکس تجویز کیے ہیں۔ پاکستان میں مالی سال 2021 میں گاڑیوں کی اب تک کی سب سے زیادہ درآمد دیکھی گئی ہے۔ زبردست مانگ پر  2020-21میں نئی ​​گاڑیوں پر اب تک کے سب سے زیادہ غیر ملکی زرمبادلہ کے ریکارڈ توڑ اخراجات کے بعد یہ اضافہ دیکھا گیا۔

Sales Tax 2021

مزید برآں، حکومت نے گاڑیوں پر مندرجہ ذیل جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) چھوٹ کی تجویز پیش کی ہے:

1000 سی سی سے زیادہ گاڑیوں پر ٹیکس موجودہ 12.5 فیصد سے بڑھ کر 17 فیصد ہو جائے گا۔

CBU کی شرائط میں الیکٹرک وہیکلز (EV) کی درآمد پر ٹیکس 5 فیصد سے بڑھ کر 17 فیصد ہو جائے گا۔

نئی گاڑیوں کا امپورٹ ڈیٹا

اعداد و شمار کے مطابق، مالی سال 21 میں نئی ​​کاروں، جیپوں، وینز، پِک اپ، بائکس اور بسوں کے 10513 یونٹس درآمد کیے گئے۔ اس کے مقابلے میں، پاکستانیوں نے مالی سال 2020 میں 1680 یونٹس جبکہ مالی سال 2019 میں 3716 یونٹس اور مالی سال 2018 میں 7424 یونٹس درآمد کیے۔

اس کے علاوہ ملکی تاریخ میں پہلی بار، مالی سال 21 میں 390 نئی الیکٹرک وہیکلز (EVs) اور 19 استعمال شدہ EVs بھی درآمد کی گئیں۔

رواں مالی سال کے دوران درآمد کے دوران نئی کاروں اور جیپوں کا بڑا حصہ دیکھا گیا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق، رواں مالی سال 10157 یونٹس کے مقابلے میں مالی سال 20 میں صرف 893 یونٹس جبکہ مالی سال 19 میں 2427 اور مالی سال 18 میں 3758 یونٹس درآمد کیے گئے۔

نیو وہیکل امپورٹ بِل

مجموعی طور پر آٹوموبائل کا درآمدی بل 2 بلین ڈالر ہے۔ کاروں، بائکس اور بھاری گاڑیوں کے لیے مکمل اور سیمی ناکڈ ڈاؤن (CKD/SKD) کا درآمدی بل مالی سال 20 میں 727 ملین ڈالر کے مقابلے میں 1.6 بلین ہے۔ دریں اثنا، مالی سال 21 میں استعمال شدہ اور نئی گاڑیوں کی درآمد کے لیے 386 ملین ڈالر خرچ کیے گئے جو پچھلے سال 219 ملین ڈالر کے مقابلے میں تھے۔

CKD/SKD بمقابلہ CBU کا امپورٹ بِل

مزید برآں، رواں مالی سال (2MFY22) کے پہلے دو مہینوں میں تمام گاڑیوں کی مقامی اسمبلی کے لیے CKD/SKD کٹس کی درآمد گزشتہ سال کی اسی مدت میں 117 ملین ڈالر سے 214 فیصد بڑھ کر 369 ملین ڈالر ہو گئی ہے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.