کسٹم انٹیلی جنس نے مفتی عبدالقوی کی نان کسٹم گاڑی تحویل میں لے لی
کسٹم انٹیلی جنس نے عید سے ایک دن قبل پاکستان کے نامور عالم مفتی عبدالقوی کی نان کسٹم لگژری گاڑی جیگوار کو اسلام آباد کے D-12 سیکٹر سے اپنی تحویل میں لے لیا ہے ۔
ذرائع کے مطابق، کسٹم انٹیلی جنس نے مفتی عبدالقوی کی ’جیگوار‘ کو اس وقت ضبط کر لیا جب وہ پٹرول پمپ پر گاڑی میں پیٹرول بھر رہے تھے۔ اتھارٹی نے انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کے تحت کار کو ضبط کیا۔ مفتی عبدالقوی کسٹم انٹیلی جنس کے عملے کے سامنے گاڑی کے ضروری دستاویزات پیش نہیں کر سکے جس کے بعد ان سے گاڑی ضبط کر لی گئی۔
واضح رہے کہ گزشتہ چند مہینوں میں نان کسٹم پیڈ کاروں کے خلاف کسٹم آپریشنز میں تیزی آئی ہے۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ اتھارٹی نے اسلام آباد سے ایک بینٹلے بھی ضبط کی ہے۔
امپورٹڈ کاروں پر ریگولیٹری ڈیوٹی کی تبدیلی کے حوالے سے، کچھ دن پہلے، ہم نے آپ کو بتایا تھا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے 31 مارچ 2023 کے بعد ایس آر او میں توسیع نہیں کی ہے۔
ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد، آر ڈی 22 اگست سے پہلے کے ریٹ پر واپس چلا گیا ہے، لیکن ہمیشہ کی طرح اس نے لوگوں میں الجھن پیدا کر دی کیونکہ نام نہاد مارکیٹ ماہرین نے کہنا شروع کر دیا کہ تمام کاروں سے آر ڈی کو مکمل طور پر ہٹا دیا گیا ہے اور قیمتیں نمایاں طور پر کم ہو گئی ہیں لیکن یہ سچ نہیں ہے۔
مکمل سچ
اگر آپ ایف بی آر کے پرانے ایس آر او کو دیکھیں تو آپ کو معلوم ہوگا کہ 1800 سی سی تک کی گاڑیوں پر کوئی ریگولیٹری ڈیوٹی عائد نہیں تھی جبکہ 1800 سی سی سے اوپر کی گاڑیوں پر 70 فیصد تھی۔ یعنی کہ 1800 سی سی تک کی کاروں پر ریگولیٹری ڈیوٹی 0 فیصد ہو گی جبکہ 1800 سی سی سے اوپر کی کاروں پر 70 فیصد باقی ہے۔
مفتی عبدالقوی سے مہنگی گاڑی کی ضبطگی کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ کمنٹس سیکشن میں اپنی رائے کا اظہار کریں۔