نان کسٹم گاڑیوں کی رجسٹریشن کیلیے کوئی ایمنسٹی سکیم نہیں – ایف بی آر

0 2,672

پچھلے ہفتے، ہم نے خیبر پختونخوا میں نان کسٹم پیڈ (NCP) گاڑیوں کو قانونی دائرے میں لانے یا ان کی رجسٹریشن تجویز کے بارے میں خبر شیئر کی تھی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق صوبے کے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نے یہ منصوبہ تجویز کیا تھا، جو بنیادی طور پر ملاکنڈ ڈویژن اور ضم شدہ قبائلی اضلاع پر مرکوز تھا جہاں NCP گاڑیوں کی تعداد خاصی زیادہ ہے۔

خیبر پختونخوا میں نان کسٹم گاڑیاں

محکمے نے ان علاقوں میں 110000 سے زائد نان کسٹم گاڑیوں کا ڈیٹا اکٹھا کیا تھا جس میں ملاکنڈ لیویز اور پولیس کی مدد شامل تھی۔ اس ڈیٹا میں گاڑیوں کے مالکان کی تفصیلات، چیسیز نمبر، اور رجسٹریشن نمبرز شامل تھے، جو محکمے کے ڈیٹا بیس میں محفوظ کر دیے گئے تھے۔ مزید برآں، محکمے نے حال ہی میں صوبائی کابینہ کو اس مسئلے پر بریفنگ دی تھی، جس میں NCP گاڑیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے باعث درپیش چیلنجز کو اجاگر کیا گیا تھا۔

یہ گاڑیاں نہ صرف ٹیکس چوری کرتی ہیں جس کی وجہ سے حکومت کو بھاری ریونیو کا نقصان ہوتا ہے، بلکہ جائز گاڑیوں کے لیے مارکیٹ کو بھی خراب کرتی ہیں۔ اس سے آٹوموٹیو انڈسٹری بھی متاثر ہوتی ہے جو کہ کافی تشویشناک ہے اور جسے حل کرنے کی بھی اشد ضرورت ہے۔

ماضی کی کوششوں سے یہ ظاہر ہوا ہے کہ مسئلہ بڑھتا جا رہا ہے۔ مثال کے طور پر 2017 سے 2018 کی پروفائلنگ مہم میں ملاکنڈ ڈویژن میں 99334 نان کسٹم گاڑیاں شناخت کی گئیں۔ دسمبر 2023 تک یہ تعداد ڈویژن اور قبائلی علاقوں میں بڑھ کر 102000 سے تجاوز کر گئی۔ تاہم، ہم نے خیبر پختونخوا کے ایکسائز اہلکار سے رابطہ کیا، جنہوں نے واضح طور پر کہا کہ حتمی فیصلہ ایف بی آر کرے گا کیونکہ یہ ابھی صرف ایک تجویز ہے اور کچھ بھی حتمی نہیں ہے۔

ایف بی آر کا بیان

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) نے ایک ٹویٹ میں واضح طور پر کسی بھی ایسی پیش رفت کی تردید کی ہے۔ ایف بی آر سوشل میڈیا پر سمگل شدہ گاڑیوں کو ریگولرائز کرنے کے لیے ایک متوقع ایمنسٹی سکیم کے بارے میں گردش کرنے والی افواہوں کی سختی سے تردید کی گئی ہے۔ واضح کیا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے اس وقت ایسی کوئی سکیم زیر غور نہیں ہے۔ محکمے نے ٹویٹ میں مزید کہا ہے کہ عوام کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ سوشل میڈیا یا کسی بھی غیر مصدقہ ذرائع پر گردش کرنے والی ایسی کسی بھی غلط معلومات پر یقین نہ کریں۔

NCP vehicles

آخر میں یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ خیبر پختونخوا میں NCP گاڑیوں کو ریگولرائز کرنے کے لیے کوئی ایسی سکیم زیر غور نہیں ہے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.