پنجاب کے بعد، ایک اور صوبے کی ٹریفک پولیس نے سڑکوں کو روزانہ کے مسافروں اور دیگر راہگیروں کے لیے محفوظ بنانے کے سخت اقدامات شروع کر دیے ہیں۔ حالیہ اپڈیٹ کے مطابق، سڑک حادثات کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر، کراچی کی ٹریفک اتھارٹیز نے ہیلمٹ قانون سے متعلق ایک نیا ضابطہ نافذ کر دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ نے ہدایت جاری کی ہے کہ بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل سواروں کو تین راستوں پر داخلے کی اجازت نہیں ہوگی، جن میں میٹروپول سے کلفٹن برج، شاہراہِ فیصل، اور پی آئی ڈی سی سے سعودی قونصلیٹ تک کے راستے شامل ہیں۔
مسٹر شاہ نے کہا، “بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل سواروں کو ان تین سڑکوں پر واپس بھیج دیا جائے گا۔ ہم ابتدائی طور پر ان تین سڑکوں کو ماڈل سڑکیں بنا رہے ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدام موٹر سائیکل حادثات میں ہونے والی چوٹوں اور جانی نقصان کو کم کرنے کے لیے لیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، حکام رمضان المبارک میں ایک آگاہی مہم کا آغاز کریں گے تاکہ موٹر سائیکل سواروں کو ہیلمٹ پہننے کی اہمیت اور ضرورت کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے۔ رمضان کے بعد، اس قانون کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے سخت کارروائی کی جائے گی اور بغیر ہیلمٹ کے موٹر سائیکل چلانے والوں پر بھاری جرمانے عائد کیے جائیں گے۔
لاہور میں اسی طرح کا اقدام
گزشتہ سال ستمبر میں، لاہور ٹریفک پولیس نے کچھ بڑی شاہراہوں کو ہیلمٹ-صرف زونز قرار دیا تھا، جن میں جیل روڈ، مال روڈ، فیروز پور روڈ، کینال روڈز اور مولانا شوکت علی روڈ شامل تھیں۔ مزید برآں، کینٹ کے راستوں کو بھی بغیر ہیلمٹ سواروں کے لیے نو-گو ایریاز قرار دیا گیا تھا۔
چیف ٹریفک آفیسر عماره اَتھر نے بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل چلانے والے افراد کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی۔ اس مقصد کے لیے، حکام نے ایک آرٹیفیشل انٹیلیجنس (AI) سسٹم بھی متعارف کرایا، جو دستی کارروائی کے ساتھ ساتھ کام کرتا ہے۔ رپورٹس کے مطابق، AI سسٹم نے لاکھوں خلاف ورزیاں پکڑیں، جو شہریوں کے ٹریفک قوانین کے حوالے سے رویے کی عکاسی کرتی ہیں۔
ٹریفک مینجمنٹ اور چالان سسٹم کو مزید ڈیجیٹلائز کرنے کے لیے، پنجاب حکومت نے کئی اقدامات کیے، جن میں ای-چالانز اور ای-وہیکل رجسٹریشنز شامل ہیں۔
آپ سندھ حکومت کے ان اقدامات کے بارے میں کیا سوچتے ہیں؟ کیا یہ موثر ثابت ہوں گے؟ کمنٹس سیکشن میں اپنی رائے کا اظہار کریں!