اب آئل کمپنیز پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں طے کریں گی
پیٹرول اور ڈیزل کی بڑھتی قیمتوں کو کنٹرول کرنے اور معاشی مسائل کو حل کرنے کے لیے حکومت نے ایسے اقدامات اٹھائے جائے ہیں جو اس سے قبل نہیں اٹھائے گئے۔
موجودہ حکومت ڈی ریگولیشن میکانزم کے تحت ایک نئی تجویز کردہ آئل پالیسی وضع کرے گی، جس کے تحت آئل کمپنیز کو پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں پر نظر ثانی کا اختیار حاصل ہوگا۔ پالیسی کا اطلاق یکم نومبر 2022 سے ہوگا۔
فی الحال حکومت پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کا فیصلہ کرتی ہے جبکہ فرنس آئل کی قیمت کو ہائی آکٹین کی طرح ڈی ریگولیٹ کیا جاتا ہے۔
اجلاس میں آئل ریفائنریز کے ایگزیکٹوز، وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک، انرجی ٹاسک فورس کے چیئرمین شاہد خاقان عباسی اور آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کے حکام کے درمیان معاہدہ طے پایا۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ دونوں فریقین کے درمیان اس بات پر اتفاق ہوا ہے کہ پاکستان سٹیٹ آئل (پی ایس او) اور مقامی آئل ریفائنریز کے درمیان مارکیٹ میں مقابلہ ہوگا۔
حکومت نے یہ قدم تیل کی قیمتوں سے متعلق ہنگامہ آرائی سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے اٹھایا تاکہ عوام میں ان کے کم ہوتے ہوئے اعتماد کو بحال کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ اس پالیسی سے ملک کی گرتی ہوئی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
ایک ہفتے کے بعد قیمتوں پر نظرثانی
ذرائع اور میڈیا رپورٹس کے مطابق، حکومت ایک ہفتے کے بعد پیٹرول کی قیمتوں پر نظر ثانی کرنے پر غور کر رہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ حکومت بیل آؤٹ پیکج حاصل کرنے کے لیے آئی ایم ایف کی شرط کے تحت یہ پالیسی اپنائے گی۔
پاکستان میں پیٹرول کی قیمتیں
پاکستان میں پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کے بعد اب نئی قیمت 227.19 روپے ہو چکی ہے جبکہ ڈیزل کی نئی قیمت بڑھ کر 244.95 روپے ہو چکی ہے۔
اس پالیسی سے متعلق آپ کے بارے میں آپ کا کیا کہنا ہے؟ کمنٹس سیکشن میں اپنی رائے کا اظہار کریں۔