بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے گاڑیاں وطن لانے کے نئے قوانین

0 1,087

 اہم نکات:

  • اُوورسیز پاکستانیوں کے لیے بڑی پالیسی تبدیلی: بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے گاڑیوں کی درآمد سے متعلق پالیسی میں اکتوبر 2025 سے بڑی تبدیلی متوقع ہے۔
  • بیگیج اور گفٹ اسکیموں کا انضمام: بیگیج اور گفٹ اسکیموں کو ایک نئی کمرشل امپورٹ پالیسی میں شامل کیا جا سکتا ہے۔
  • استعمال شدہ گاڑیوں پر نئی ڈیوٹی: استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد پر اضافی ڈیوٹی کا ایک نیا نظام متعارف کرایا جائے گا۔
  • 40 فیصد اضافی ڈیوٹی: پہلے سال 40 فیصد اضافی ڈیوٹی عائد ہوگی، جو 2030 تک ہر سال کم ہوتی جائے گی۔
  • ارکانِ اسمبلی کے تحفظات: قانون سازوں نے زرمبادلہ کے ذخائر اور مقامی آٹو انڈسٹری پر اس کے ممکنہ اثرات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
  • مقامی صنعت پر خطرہ؟ یہ سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ کیا استعمال شدہ گاڑیوں کی بڑی تعداد میں آمد مقامی کار ساز کمپنیوں کو نقصان پہنچائے گی؟
  • الیکٹرک گاڑیوں (EVs) کا مستقبل: ایک بڑا سوال یہ ہے کہ نئی پالیسی میں الیکٹرک گاڑیوں کی درآمد کے ساتھ کیا سلوک کیا جائے گا؟
  • حتمی فیصلہ ابھی باقی: اگرچہ حتمی فیصلہ ابھی زیر التوا ہے، لیکن تبدیلی یقینی ہے۔

اُوورسیز پاکستانیوں کے لیے گاڑیوں کی درآمد سے متعلق پالیسی میں اکتوبر 2025 سے بڑی تبدیلی متوقع ہے۔ بزنس ریکارڈر کی رپورٹ کے مطابق، حکومت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے گاڑیوں کی درآمد کے مقبول بیگیج اور گفٹ اسکیموں کو اپنی نئی پانچ سالہ تجارتی درآمدی پالیسی میں شامل کرنے پر غور کر رہی ہے، جس کا نفاذ 1 اکتوبر 2025 سے ہوگا۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کے اجلاس میں سیکریٹری تجارت، جواد پال نے اس منصوبے کا انکشاف کیا۔ اجلاس میں پانچ سال پرانی گاڑیوں کی درآمد پر زیر بحث آیا، جن پر پہلے سال 40 فیصد اضافی ڈیوٹی عائد کی جائے گی، جو ہر سال 10 فیصد کم ہوتی جائے گی۔

بیگیج اور گفٹ سکیمیں کیا ہیں؟

نئی پالیسی کے اثرات کو سمجھنے کے لیے موجودہ اسکیموں کو جاننا ضروری ہے:

  • پرسنل بیگیج سکیم: اس کے تحت بیرون ملک مقیم پاکستانی واپس آتے ہوئے ذاتی استعمال کے لیے ایک استعمال شدہ گاڑی لا سکتے ہیں۔ اس اسکیم میں ٹیکس اور ڈیوٹی میں چھوٹ دی جاتی ہے۔
  • گفٹ سکیم: اس کے تحت بیرون ملک مقیم پاکستانی اپنی فیملی کے کسی فرد کو استعمال شدہ گاڑی بطور تحفہ بھیج سکتے ہیں، جس پر خصوصی ڈیوٹی کے قوانین لاگو ہوتے ہیں۔

یہ اسکیمیں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو اپنے خاندانوں کی مدد کرنے اور وطن واپسی یا دورے کے دوران کچھ فوائد حاصل کرنے کے لیے بنائی گئی تھیں۔

نئی کمرشل امپورٹ پالیسی

  • نفاذ کی تاریخ: 1 اکتوبر 2025
  • ڈیوٹی کا ڈھانچہ: استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد پر اضافی ڈیوٹی ہر سال بتدریج کم ہوگی۔
Year Additional Duty
2025–26 40% on top of existing taxes
2026–27 30%
2027–28 20%
2028–29 10%
2029–30 0% (only standard taxes apply)

اٹھائے گئے تحفظات

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کے ارکان، اسامہ احمد میلہ اور گل اصغر خان نے ان اسکیموں کو نئی کمرشل امپورٹ پالیسی میں ضم کرنے کے حوالے سے کئی اہم نکات پر جامع بریفنگ دینے پر زور دیا۔

  • زرمبادلہ پر اثر: کمیٹی ممبران نے تشویش کا اظہار کیا کہ اگر نئی پالیسی کے تحت بڑی تعداد میں گاڑیاں درآمد کی گئیں تو پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ پڑ سکتا ہے۔
  • مقامی صنعت پر اثرات: یہ خدشہ بھی ظاہر کیا گیا کہ استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد بڑھنے سے مقامی کار ساز صنعت کو نقصان پہنچ سکتا ہے اور کیا مقامی مارکیٹ استعمال شدہ گاڑیوں کی اچانک آمد کو سنبھال پائے گی؟
  • الیکٹرک گاڑیوں کی شمولیت: ایک اور بڑا نکتہ الیکٹرک گاڑیوں (EVs) کا تھا۔ عالمی سطح پر EVs کی بڑھتی اہمیت کے پیش نظر، یہ یقینی بنانا ضروری ہے کہ نئی پالیسی میں انہیں بھی شامل کیا جائے۔

گاڑیوں کی درآمد پر نئی پالیسی کے ممکنہ اثرات نئی پالیسی کے تحت، بیگیج اور گفٹ اسکیموں کو ایک وسیع کمرشل امپورٹ فریم ورک میں “ضم” کیا جا سکتا ہے۔ تاہم، ٹرانسفر آف ریزیڈنس اسکیم (جس کے تحت پاکستانی مستقل طور پر واپس آتے ہوئے گاڑی لا سکتے ہیں) کے الگ رہنے کی توقع ہے۔

یہ انضمام ابھی زیر بحث ہے اور کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ تاہم، اگر یہ نافذ ہوتا ہے تو یہ اوورسیز پاکستانیوں کے لیے گاڑیوں کی درآمد کے طریقوں میں ایک بڑی تبدیلی کا سبب بنے گا۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

Join WhatsApp Channel