پاکستان کی پہلی الیکٹرک جی ویگن آ گئی – فرسٹ لک ریویو
مرسڈیز جی ویگن ای کیو (G-Wagon EQ) باضابطہ طور پر پاکستان پہنچ چکی ہے، جو ملک کی پہلی الیکٹرک جی ویگن کے طور پر اپنی جگہ بنا رہی ہے۔ جی کلاس ہمیشہ سے اپنی مضبوط تعمیر، آف روڈ مہارت، اور شاندار روڈ پریزنس کے لیے جانی جاتی رہی ہے۔ لیکن اس آل-الیکٹرک ورژن کے ساتھ، مرسڈیز بینز مستقبل کی طرف ایک جراتمندانہ قدم اٹھا رہی ہے، جبکہ جی ویگن کی روایتی پہچان کو برقرار رکھ رہی ہے۔
تاہم، جیسا کہ سنیل سرفراز ملک نے ریویو کے دوران بتایا، یہ محض ایک عام الیکٹرک ایس یو وی نہیں ہے—یہ ایک مکمل جی ویگن ہے، اور یہ ثابت کرنے کے لیے بنی ہے کہ برقی ہونے کا مطلب کارکردگی پر سمجھوتہ نہیں ہے۔
جی ویگن کی پہچان برقرار
بظاہر، جی 580 ای کیو (G580 EQ) اپنی پیٹرول سے چلنے والی جی ویگن کے جیسا ہی لگتا ہے۔ اس کا مخصوص باکس نما ڈیزائن، گول ایل ای ڈی ہیڈلائٹس، اور دبنگ اسٹائل جوں کا توں رکھا گیا ہے۔ تاہم، سنیل نے نشاندہی کی کہ کچھ معمولی ڈیزائن تبدیلیاں اس کے الیکٹرک ہونے کا پتہ دیتی ہیں، جیسے کہ ایڈیشن 1 گرِل اور بونٹ کے ڈیزائن میں ہلکی سی تبدیلی۔
زیادہ تر الیکٹرک گاڑیاں ایروڈائنامکس کے لیے اپنے ڈیزائن میں نمایاں تبدیلیاں کرتی ہیں، لیکن جی 580 ای کیو اپنے باڈی-آن-فریم کنسٹرکشن پر ہی قائم رہی، تاکہ پچھلی جی ویگن کی طرح مضبوطی اور پائیداری برقرار رہے۔ سنیل نے کہا، “اگر انہوں نے گرِل کو ہموار کر دیا ہوتا، تو یہ کھلونا لگتی”، یعنی مرسڈیز نے جی ویگن کی جارحانہ شکل کو برقرار رکھا ہے۔
ظاہری طور پر یہ وہی جی ویگن لگتی ہے، لیکن اصل تبدیلی اس کے نیچے ہوئی ہے، جہاں روایتی انجن کے بجائے ایک کوڈ-موٹر سیٹ اپ شامل کیا گیا ہے۔
الیکٹرک مرسڈیز جی ویگن کی کارکردگی
کارکردگی ہمیشہ سے جی ویگن کی پہچان رہی ہے، اور سنیل نے بتایا کہ مرسڈیز نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ جی 580 ای کیو اس پہلو میں کمزور نہ پڑے۔
- اس کا کوڈ-موٹر ڈرائیو سسٹم 1,130 Nm ٹارک پیدا کرتا ہے، جو جی 63 اے ایم جی کے 830 Nm ٹارک سے بھی زیادہ ہے۔
- 0 سے 100 کلومیٹر فی گھنٹہ صرف 4.6 سیکنڈز میں – جو کہ کچھ اسپورٹس کاروں سے بھی تیز ہے۔
- یہ اپنے آئی سی ای (Internal Combustion Engine) ماڈل سے 500 کلوگرام زیادہ وزنی ہے، لیکن فوری ٹارک اس وزن کو محسوس نہیں ہونے دیتا۔
ریویو کے دوران، سنیل نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ الیکٹرک پاور گاڑی کے ڈرائیونگ تجربے کو یکسر بدل دیتی ہے۔ پیٹرول انجن کے برعکس، جو طاقت کو آہستہ آہستہ بڑھاتا ہے، الیکٹرک ڈرائیو فوری ایکسلریشن فراہم کرتی ہے، جس سے جی 580 ای کیو کو چلانا بے حد آسان محسوس ہوتا ہے۔
جی-ٹرن – ایک انقلابی فیچر
جی 580 ای کیو کا سب سے زبردست فیچر، جیسا کہ سنیل نے دکھایا، جی-ٹرن ہے۔
- “یہ واقعی اپنی جگہ پر 360 ڈگری گھوم جاتی ہے،” سنیل نے فیچر کو آزماتے ہوئے بتایا۔
- اس کے ہر پہیے کو الگ الگ کنٹرول کیا جا سکتا ہے، جس سے یہ ایک جگہ پر مڑ سکتی ہے۔
- خاص طور پر آف روڈنگ کے دوران، جہاں گھومنے کے لیے جگہ کم ہوتی ہے، یہ فیچر بے حد کارآمد ہے۔
سنیل نے مزید وضاحت کی کہ کوڈ-موٹر سیٹ اپ مخصوص حالات میں بجلی کی ترسیل کو انتہائی درستگی کے ساتھ کنٹرول کرتا ہے، جس سے یہ عام آف روڈ گاڑیوں کے مقابلے میں زیادہ موثر بن جاتی ہے۔
بیٹری کی گنجائش اور رینج
- 116 kWh بیٹری
- 475 کلومیٹر فی چارج
جی 580 ای کیو کے چارجنگ آپشنز
AC چارجنگ (سست چارجنگ – گھریلو اور عوامی اسٹیشنز)
- پاور آؤٹ پٹ: 22 kW AC
- مکمل چارج کا وقت: تقریباً 5 گھنٹے
- بہترین استعمال: گھریلو یا عام عوامی چارجنگ اسٹیشنز
DC فاسٹ چارجنگ (تیز چارجنگ – کمرشل اسٹیشنز)
- پاور آؤٹ پٹ: 250 kW DC
- چارجنگ کا وقت: ایک گھنٹے سے بھی کم وقت میں نمایاں چارج
- بہترین استعمال: پبلک فاسٹ چارجنگ اسٹیشنز (جو پاکستان میں محدود تعداد میں ہیں)
سنیل نے نشاندہی کی کہ اگرچہ گھریلو چارجنگ ممکن ہے، لیکن پاکستان میں عوامی فاسٹ چارجنگ اسٹیشنز کی کمی لمبے سفر کو مشکل بنا سکتی ہے۔
انٹیریئر اور ٹیکنالوجی
جی 580 ای کیو کا انٹیریئر ایک لگژری جی ویگن سے متوقع معیار پر پورا اترتا ہے۔ ایڈیشن 1 ویریئنٹ میں شامل خصوصیات درج ذیل ہیں:
- برمیسٹر 3D ساؤنڈ سسٹم
- وینٹی لیٹڈ اور مساجنگ سیٹس
- مکمل ڈیجیٹل کاک پٹ، کاربن فائبر ٹرمز اور بلیو اسٹچنگ
مصنوعی انجن ساؤنڈ – متنازع لیکن دلچسپ
سنیل نے ایک متنازع فیچر پر بھی روشنی ڈالی:
- مرسڈیز نے کیبن میں اسپیکرز شامل کیے ہیں جو پیٹرول انجن کی آواز نقل کرتے ہیں۔
- “یہ جی 63 کا وہم پیدا کرتا ہے،” سنیل نے بتایا، یعنی یہ جی ویگن کی روایتی آواز برقرار رکھنے کی کوشش کرتا ہے۔
روایتی گاڑیوں کے شوقین اس فیچر پر تنقید کر سکتے ہیں، لیکن یہ بہت سے خریداروں کے لیے ایک دلچسپ اضافہ ثابت ہو سکتا ہے۔
قیمت اور مارکیٹ میں پوزیشن
لگژری ہمیشہ قیمت کے ساتھ آتی ہے، اور سنیل نے وضاحت کی کہ جی 580 ای کیو کی 13 کروڑ روپے قیمت کیوں ہے، جو اسے پاکستان میں ایک انتہائی مخصوص گاڑی بناتی ہے۔
- پاکستان میں EVs پر 75% ٹیکس عائد ہوتا ہے، جبکہ پیٹرول جی ویگن پر 100% ڈیوٹی لگتی ہے۔
- پیٹرول جی ویگن کی قیمت 27–28 کروڑ روپے تک پہنچتی ہے، جبکہ جی 580 ای کیو نسبتاﹰ “سستی” ہے۔
- باوجود اس کے کہ اس پر کم ٹیکس ہے، یہ ایک محدود طبقے کے لیے ہی دستیاب رہے گی۔
کیا آپ کو یہ خریدنی چاہیے؟
سنیل نے واضح کیا کہ مرسڈیز بینز جی 580 ای کیو ایک مخصوص قسم کے خریداروں کے لیے بنی ہے:
✔ وہ جو نایاب اور خاص گاڑیاں پسند کرتے ہیں۔
✔ جدید ٹیکنالوجی چاہتے ہیں، مگر جی ویگن کا اصل تجربہ بھی برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔
✔ وہ جو مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے گاڑی خریدنا چاہتے ہیں۔
تاہم، اگر کوئی خریدار وی8 انجن کی روایتی کارکردگی اور گرجدار آواز کو ترجیح دیتا ہے، تو جی 63 اے ایم جی اب بھی ایک بہتر انتخاب ہو گا۔
حتمی رائے
جی 580 ای کیو کی پاکستان آمد لگژری ایس یو وی سیکٹر میں برقی انقلاب کی نشاندہی کرتی ہے۔ سنیل نے کہا کہ کچھ روایتی شوقین شاید اس تبدیلی کو قبول نہ کریں، لیکن مرسڈیز نے یقینی بنایا ہے کہ جی ویگن کی روایتی پہچان، کارکردگی، اور آف روڈ صلاحیت الیکٹرک ماڈل میں بھی برقرار رہے۔
اب سوال یہ ہے: کیا جی کلاس کا مستقبل الیکٹرک گاڑیوں میں ہے، یا پیٹرول ورژن کی مانگ برقرار رہے گی؟ 🚙⚡