پیٹرول کی قیمت میں 4.53 روپے اضافہ کر دیا گیا
وفاقی حکومت نے پاکستان میں پیٹرول کی قیمت میں ایک بار پھر اضافے کا اعلان کیا ہے۔ اس نئے اضافے کے بعد پیٹرول کی قیمت 289.41 روپے فی لیٹر روپے سے بڑھ کر 293.94 روپے ہو چکی ہے۔
اسی طرح ڈیزل کی قیمت میں 8.14 روپے اضافہ کیا گیا ہے۔ جس کے بعد ڈیزل کی قیمت 282.84 روپے سے بڑھ کر 290.38 روپے ہو چکی ہے۔ خیال رہے کہ نئی قیمتیں 16 اپریل 2024 سے اگلے پندرہ دن کیلئے لاگو ہوں گی۔
قبل ازیں میڈیا رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ عالمی منڈی میں اضافے اور ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ تنازع کی وجہ سے ملک میں ایندھن کی قیمتیں بڑھیں گی۔ ایکسچینج ریٹ میں معمولی بہتری اور امپورٹ پریمیم میں کمی کے باوجود ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان برقرار ہے۔ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں حالیہ اضافے سے پہلے، پچھلے پندرہ دن کے دوران پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں بالترتیب $4 اور $4.50 فی بیرل کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔
آئی ایم ایف اور پاکستان میں پٹرول کی قیمت
مزید برآں، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی پیٹرول پر 18 فیصد جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) کو دوبارہ متعارف کرانے کی کر چکا ہے۔
اس کے علاوہ ایسے اشارے بھی مل رہے ہیں کہ حکومت پیٹرولیم لیوی کو 60 روپے سے بڑھا کر 100 روپے کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ پچھلے کچھ سالوں میں پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی میں کئی تبدیلیاں کی گئی ہیں، خاص طور پر مالی سال 2023 کے دوران اس میں کافی اضافہ ہوا ہے۔
فی الحال، حکومت پٹرول اور ڈیزل دونوں پر 60 روپے فی لیٹر لیوی چارج کر رہی ہے۔ تاہم آئی ایم ایف کی نئی شرائط کے تحت قرض کی نئی قسطوں کے اجراء کے لیے اس میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔
پاکستان میں پیٹرول کی نئی قیمت پر آپ کی کیا رائے ہے؟ کیا آپ کے خیال میں حکومت نے درست فیصلہ کیا ہے؟ کمنٹس سیکشن میں ہمیں بتائیں۔