حکومت نے میڈیا پر چلنے والی رپورٹس کے برعکس پیٹرول کی قیمتوں میں کمی نہیں بلکہ قیمت کو 281.34 روپے فی لیٹر پر برقرار رکھا ہے جبکہ ڈیزل سستا ہو گیا۔
ہائی اسپیڈ ڈیزل (HSD) کی قیمت میں 7 روپے کی نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔ جس کے بعد ڈیزل کی قیمت 296.71 روپے سے کم ہو کر 289.71 روپے ہو گئی ہے جس سے ٹرانسپورٹ اور زراعت کے شعبوں کو ریلیف ملا ہے۔ اس کے ساتھ ہی مٹی کے تیل کی قیمت میں 3.82 روپے فی لیٹر کمی ہوئی ہے۔ جس سے روزانہ کی بنیاد پر ایندھن پر انحصار کرنے والے گھرانوں کا بوجھ ہلکا ہو گا۔
اسی طرح لائٹ ڈیزل کی قیمت میں بھی 4.52 روپے فی لیٹر کمی کی گئی ہے۔ یہ کمی لائٹ ڈیزل استعمال کرنے والے مختلف شعبوں کو مالی ریلیف فراہم کرے گی۔
پیٹرول کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے اثرات
حالیہ رپورٹس کے مطابق نومبر میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوا ہے جس کی بنیادی وجہ گیس کی قیمتوں میں خاطر خواہ اضافہ ہے۔ اس صورتحال میں ڈیزل کی قیمت میں کمی خاص طور پر ٹرانسپورٹ اور زراعت کے شعبوں میں افراط زر کے اثرات کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔
پاکستان میں ایندھن کی قیمتوں کا ہر پندرہ دن بعد جائزہ لیا جاتا ہے، انٹرنیشنل مارکیٹ منڈی کے اتار چڑھاؤ اور روپے اور ڈالر کی شرح تبادلہ کو مدنظر رکھتے ہوئے۔ عبوری حکومت کا ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمتوں میں کمی کے ساتھ ساتھ پیٹرول کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ صارفین کیلئے کافی فائدہ مند ہو سکتا ہے۔