16 جولائی سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافے کا امکان ہے، جس سے عام آدمی کی روزمرہ زندگی پر مزید بوجھ پڑے گا۔
متوقع اضافہ
- پیٹرول کی قیمت میں 5.25 روپے فی لیٹر کا اضافہ متوقع ہے، جس کے بعد نئی ایکس ڈپو قیمت تقریباً 272.04 روپے فی لیٹر ہو جائے گی (2% اضافہ)۔
- ہائی اسپیڈ ڈیزل (HSD) کی قیمت میں 6.50 روپے فی لیٹر کا اضافہ متوقع ہے، جس کے بعد یہ تقریباً 279.48 روپے فی لیٹر ہو جائے گا (2.5% اضافہ)۔
تاہم، ان قیمتوں کو حکومت کی حتمی منظوری درکار ہے۔
موجودہ قیمتیں اور اثرات
پیٹرول: اس وقت پیٹرول کی قیمت 266.79 روپے فی لیٹر ہے۔ 30 جون کو اس میں پہلے ہی 8.36 روپے کا اضافہ کیا گیا تھا۔ چونکہ پیٹرول موٹر سائیکلوں، رکشوں اور نجی گاڑیوں میں بڑے پیمانے پر استعمال ہوتا ہے، اس لیے اس اضافے سے درمیانی اور کم آمدنی والے خاندانوں کے روزمرہ کے اخراجات بری طرح متاثر ہوں گے۔
ڈیزل: ڈیزل کی موجودہ قیمت 272.98 روپے فی لیٹر ہے، جس میں اس ماہ کے شروع میں 10.39 روپے کا اضافہ ہوا تھا۔ ڈیزل ٹرکوں، بسوں، ٹریکٹروں اور ٹرینوں کو چلانے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ ڈیزل مہنگا ہونے سے اشیائے ضروریہ اور خوراک کی نقل و حمل کی لاگت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ ٹرانسپورٹرز پہلے ہی متوقع اضافے کے پیش نظر کرایوں میں ردوبدل کر رہے ہیں۔
دیگر ایندھن: خوش قسمتی سے، تمام ایندھن کی قیمتیں نہیں بڑھ رہیں۔ مٹی کے تیل کی قیمت میں 3.80 روپے فی لیٹر اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 2.25 روپے فی لیٹر کی کمی متوقع ہے۔ یہ ایندھن کچھ صنعتی اور گھریلو سیٹنگز میں استعمال ہوتے ہیں، لہذا اس کمی سے کچھ محدود ریلیف ملے گا۔
حکومتی محصولات اور ٹیکس
ایندھن پر جنرل سیلز ٹیکس (GST) صفر ہونے کے باوجود، حکومت فی لیٹر تقریباً 98 روپے مختلف چارجز کی مد میں وصول کرتی ہے۔ اس میں شامل ہیں:
- پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی: پیٹرول پر 78.02 روپے اور ڈیزل پر 77.01 روپے۔
- کلائمیٹ سپورٹ لیوی: 2.25 روپے فی لیٹر۔
- کسٹم ڈیوٹی: مقامی طور پر ریفائن شدہ اور درآمد شدہ دونوں ایندھن پر 20 سے 21 روپے فی لیٹر۔
اس کے علاوہ، آئل مارکیٹنگ کمپنیاں اور ڈیلرز تقسیم اور ریٹیل مارجن کے طور پر تقریباً 17 روپے فی لیٹر کماتے ہیں۔
عالمی سطح پر تیل کی قیمتیں غیر مستحکم رہی ہیں۔ برینٹ کروڈ 79 سینٹ کی کمی کے ساتھ 69.57 ڈالر فی بیرل پر آگیا ہے، جبکہ امریکی کروڈ 1.07 ڈالر کی کمی کے ساتھ 67.38 ڈالر پر پہنچ گیا ہے۔ قیمتوں میں پہلے اس وقت اضافہ ہوا تھا جب واشنگٹن نے روسی تیل کی برآمدات پر سخت پابندیوں کا عندیہ دیا تھا، لیکن پھر یہ دوبارہ گر گئیں جب تاجروں نے ممکنہ مذاکرات کے لیے وقت دیکھا۔
آپ پاکستان میں پیٹرول کی ممکنہ قیمتوں میں اضافے کے بارے میں کیا سوچتے ہیں؟ کمنٹس سیکشن میں ہمیں بتائیں۔