پیٹرول کی قیمتیں 13 روپے فی لیٹر تک بڑھنے کا خدشہ

0 2,003

پیٹرول کی قیمت پر کل ایک بار پھر نظر ثانی کی جائے گی جس کے بعد پیٹرول کی قیمت 13 روپے فی لیٹر جبکہ ہائی ڈیزل کی قیمت میں 5.5 روپے فی لیٹر تک بڑھنے کے خدشات پائے جاتے ہیں۔

گزشتہ ہفتے وزیر خزانہ شوکت ترین نے ایک میڈیا انٹرویو کے دوران پیٹرول کی قیمتوں میں کیے جانے والے اضافے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت کے پاس کوئی چارہ نہیں ہے۔ انکا کہنا تھا کہ اگر تیل کی عالمی قیمتیں بڑھتی رہیں تو حکومت ملک میں پیٹرولیم کی قیمتوں میں مصنوعی طور پر کمی نہیں کر سکتی۔

 عالمی سطح پر تیل کی قیمتیں

ایک طرف عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتیں پہلے ہی بڑھ رہی ہیں تو دوسری جانب روس یوکرین کے مابین پائی جانے والی کشیدگی کی وجہ سے صورتحال مزید خراب ہو رہی ہے۔ فی الحال، برینٹ آئل کی قیمتیں 95.6 ڈالر فی بیرل تک پہنچ کر 7 سال کا ریکارڈ توڑ چکی ہیں۔

اگلے چند دن پاکستان سمیت پوری دنیا کے لیے خطرناک ہو سکتے ہیں۔ اگر روس یوکرین پر حملہ کرتا ہے تو تیل کی بین الاقوامی قیمتیں 125 ڈالر تک بڑھ جائیں گی۔ اس کا مطلب ہے کہ پاکستان میں پیٹرول کی قیمت 200 سے 250 روپے فی لیٹر تک پہنچ جائے گی۔

پیٹرول کی موجودہ قیمتیں

پیٹرول کی موجودہ قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح 147.83 فی لیٹر

پر ہے۔

ڈیزل کی موجودہ قیمت 144.62 روپے فی لیٹر ہے۔

کیروسین آئل (مٹی کے تیل) کی موجودہ قیمت 116.48 فی لیٹر روپے ہے۔

لائٹ ڈیزل آئل کی موجودہ قیمت 114.54 روپے فی لیٹر ہے۔

گزشتہ نظرثانی پر آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پیٹرول کی قیمت 11 روپے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 14 روپے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی تھی۔ لیکن وزیراعظم عمران خان نے اوگرا کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے پیٹرول کی قیمتیں برقرار رکھنے کا حکم دیا۔

حکومت ایک دن بعد یعنی 16 فروری کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کرے گی۔ عالمی منڈی میں جو کچھ ہو رہا ہے اس سے پاکستان میں پیٹرول کی قیمتوں میں اس بار بڑا اضافہ ہونے کا امکان ہے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.