موجودہ حکومت کی خراب معاشی پالیسیوں کی وجہ سے مہنگائی میں جاری مسلسل اضافے نے پہلے سے متاثرہ عام آدمی کی زندگی کو مزید متاثر کیا ہے۔ دریں اثنا، میڈیا رپورٹس کے مطابق یکم مئی کو پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ یکم مئی سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہو سکتی ہے اور حکومت عوام میں اپنی گھٹتی سیاسی شہرت کو زندہ رکھنے کے لیے ایندھن کی قیمتوں میں کمی کر سکتی ہے۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں پیٹرول کی قیمت میں 4.5 روپے فی لیٹر تک کمی ہوسکتی ہے جبکہ ڈیزل کی قیمتوں میں 6 روپے کی کمی ہو سکتی ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو اس سے کسانوں کے لیے مہنگائی میں معمولی کمی آئے گی کیونکہ ٹرانسپورٹ اور زراعت زیادہ تر ڈیزل پر چلتی ہے۔
اس سے قبل وفاقی حکومت نے پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا تھا۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے آئندہ 15 دنوں کے لیے پیٹرول کی قیمت میں 10 روپے فی لیٹر اضافے کا اعلان کیا تھا۔
مالکان سے 75 روپے اضافی وصول کرنے کا منصوبہ
مزید یہ کہ حکومت موٹر سائیکل سواروں کو ریلیف دینے کے لیے مراعات یافتہ طبقے/کار مالکان سے 75 روپے اضافی وصول کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
موٹرسائیکل سواروں اور چھوٹی گاڑیوں کے مالکان کے لیے پیٹرول سبسڈی اسکیم کے حوالے سے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو دی گئی پہلے کی یقین دہانیوں کے باوجود، موجودہ حکومت ایک بار پھر سستا پیٹرول اسکیم شروع کرنے کے لیے کمر بستہ نظر آتی ہے۔ حکومت نے سمری منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کو بھیج دی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شہباز شریف کی جانب سے منظوری کے بعد سمری منظوری کے لیے بھیجی گئی۔ سمری پر تنقید نے اسے حکمران اتحاد کی طرف سے اپنے گھٹتے سیاسی سرمائے کو عوام میں زندہ رکھنے کا ایک سادہ سا سٹنٹ قرار دیا۔ مزید برآں حکومت مہنگائی کے مارے عوام کے کندھوں پر ذمہ داری ڈال رہی ہے۔
ایندھن کی موجودہ قیمتیں
پیٹرول کی موجودہ قیمت 282 فی لیٹر ہے
حکومت نے ہائی اسپیڈ ڈیزل اور لائٹ ڈیزل کی قیمتوں کو بالترتیب 293 فی لیٹر اور روپے 174.68 فی لیٹر پر برقرار رکھا
پاکستان میں پیٹرول کی قیمتوں میں متوقع کمی کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ کمنٹس سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہار کریں۔