پنجاب کے کئی شہروں میں پیٹرول پمپس بند

0 286

پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے بعد اب پیٹرول کا بحران سر اٹھانے لگا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب کے مختلف شہروں میں پیٹرول پمپس بند ہیں صوبے میں پیٹرول کی مبینہ قلت پیدا ہونے کے باعث لمبی قطاروں میں انتظار کرنے والے پریشان ہیں۔

رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، سرگودھا میں زیادہ تر پٹرول پمپس بند ہیں۔ اس کے علاوہ شکر گڑھ، خوشاب، گوجرہ، منڈی بہاؤالدین میں چند پیٹرول پمپس کھلے ہیں جو موٹرسائیکل سواروں کو 200 روپے جبکہ کار مالکان کو 500 روپے سے زیادہ پیٹرول نہیں دے رہے۔

پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے سیکریٹری اطلاعات خواجہ عاطف نے انکشاف کیا کہ لاہور میں کل 450 پمپس میں سے 70 کے قریب پیٹرول پمپس بند ہیں۔ جن علاقوں میں پٹرول کی قلت کے باعث پمپ بند ہیں ان میں شاہدرہ، واہگہ، لٹن روڈ اور جین مندر شامل ہیں۔

اس کے برعکس وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے ایندھن کی قلت کی خبر کو مسترد کردیا۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ ہے پیٹرول کا ذخیرہ اگلے 20 دنوں جبکہ ڈیزل کا ذخیرہ اگلے 25 دن کیلئے کافی ہے۔ دوسری جانب جبکہ پیٹرول پمپس پر لمبی قطاریں ایک الگ کہانی پیش کرتی ہیں۔

تیل کمپنیوں کا حکومت کو خط

پچھلے ہفتے، آئل کمپنی ایڈوائزری کونسل (OCAC) نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (OMCs) اور ریفائنریز کی جانب سے فنانس سیکرٹری کو ایک خط لکھا۔ جس میں وزارت کی توجہ اس مسئلے کی طرف مبذول کرائی جو بند ایل سی کی وجہ سے پیدا ہوا تھا۔ کونسل نے کہا کہ اگر ایل سیز فوری کھولے نہیں گئے تو پیٹرولیم مصنوعات کی اہم درآمدات متاثر ہوں گی، جس سے ملک میں ایندھن کی قلت پیدا ہوسکتی ہے۔

اہلکار کا خیال ہے کہ آنے والے دنوں میں پیٹرول کی قیمتوں میں ایک اور اضافہ ہو سکتا ہے اور قلت کا مسئلہ اسی صورت حل ہو سکتا ہے کہ اگر ایل سیز کھلے اور معیشت مستحکم ہو جائے۔ لہذا، صورتحال سنگین ہے کیونکہ قیمتوں میں ایک اور اضافہ ہوگا جو اگلے چند دنوں میں یا 15 فروری 2023 کو ہو سکتا ہے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.