وزیر اعظم عمران خان جلد نئی آٹو پالیسی کا اعلان کریں گے
وزیراعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان جلد نئی آٹو پالیسی کا اعلا کریں گے۔ اپنی ایک ٹویٹ میں ان کا کہنا تھا کہ نئی پالیسی کے تین اہم اہداف ہیں:
1- گاڑیوں کی قیمت کم کی جاسکے تا کہ مڈل کلاس بھی خرید سکے۔
-2- گاڑیوں کی زیادہ سے زیادہ پیداوار /اسمبلی لوکل ہو
3- گاڑیوں کی ایکسپورٹ میں اضافہ ہو۔
آج وزیراعظم پاکستان نئی آٹو پالیسی کی منظوری دیں گے-جس کے تین اہداف ہیں-
1- گاڑیوں کی قیمت کم کی جاسکے تا کہ مڈل کلاس بھی خرید سکے۔
2-گاڑیوں کی زیادہ سے زیادہ پیداوار /اسمبلی لوکل ہو
3-گاڑیوں کی ایکسپورٹ میں اضافہ ہو۔
خسرو بختیار اور حماد اظہر اور انکی ٹیم مبارکباد کی مستحق
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) June 9, 2021
اگر ان اہداف کو پورا کر لیا جاتا ہے تو یہ موجودہ حکومت کیلئے بڑی کامیابی تصور کی جائے گی۔ گاڑیوں کی بڑھتی قیمتیں مقامی صارفین کے لئے ایک سنجیدہ مسئلہ ہے جس کی وجہ سے گاڑیاں ان کی پہنچ سے دور ہوتی جا رہی ہیں۔ رپورٹس کے مطابق ، حکومت اس معاملے پر کام کر رہی ہے تاکہ عام خریدار آسانی سے گاڑی خرید سکے۔
تمام اسٹیک ہولڈرز کے لئے نئی آٹو پالیسی
اس سے قبل وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کہہ چکے ہیں کہ نئی آٹو پالیسی سے تمام اسٹیک ہولڈرز کو فائدہ ہوگا۔ اس کے علاوہ انہوں نے اجلاس کے دوران وفاقی وزیر صنعت و پیداوار خسرو بختیار کے ساتھ پالیسی کا جائزہ لیا۔
وزیر نے اس سے متعلق مجوزہ پالیسی پر جامع پریزنٹیشن پیش کی جو کہ پیداواری صلاحیت، محصول کی وصولی، طلب اور رسد کے فرق کے حل، آٹو پارٹس کی لوکلائزیشن اور برآمدی سرپلس پیدا کرنے کے امکانات پر اثر انداز ہوگی۔
اس کے علاوہ دونوں وزرا نے لوکل آٹو انڈسٹری میں نئے کار مینوفیکچررز کےکردار پر بھی بات کی۔ پالیسی کا جائزہ لیتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے زور دور دیتے ہوئے کہا تینوں سٹیک ہولڈرز بشمول کسٹمرز، مینوفیکچررز اور حکومت اس پالیسی سے مستفید ہونے چاہئیں۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ پاکستان کی پہلی آٹو موٹیو ڈیلوپمنٹ پالیسی (2016-2021) رواں سال کے اواخر میں ختم ہوجائے گی۔ نئی آٹو پالیسی کے بارے میں حکومت نے کار سازوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز سے متعدد ملاقاتیں کی ہیں۔ رپورٹس کے مطابق حکومت خاص طور پر پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں اور ان کے داخلے پر توجہ دے رہی ہے۔
یہ واقعی ایک بڑی خبر ہے۔ آپ اس بارے کیا سوچتے ہیں اور آںے والی نئی پالیسی سے آپ کیا امید رکھتے ہیں؟ نیچے دئیے گئے کمنٹس سیکشن میں ہمیں ضرور آگاہ کیجیئے۔