ایک حالیہ اعلان میں پروٹون پاکستان نے حکومتی پالیسیوں اور بد ترین معاشی منظر نامے کی وجہ سے ایک وقفے کے بعد اپنی پیداوار دوبارہ شروع کر دی ہے۔ کمپنی نے پیداوار اور ڈیلیوری میں تاخیر کے حوالے سے اپنے صارفین کو سمجھ بوجھ اور صبر کا مظاہرہ کرنے پر سراہا۔
پروٹون پاکستان کی جانب سے پروڈکشن کے آغاز کے بعد امید ہے کہ ڈلیوریز میں تاخیر کا معاملہ بھی حل ہو جائے۔
پروڈکشن شروع ہوتے ہی پروٹون پاکستان نے اپنے ڈیلر نیٹ ورک لینڈ سکیپ میں ہونے والی تبدیلیوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ کمپنی نے اپنا ڈیلرشپ نیٹ ورک قائم کرنے کے لیے لاہور اور فیصل آباد میں بہتر متبادل ڈیلرشپ کا انتخاب کیا کیونکہ دونوں شہروں میں پرانی ڈیلرشپس نے کمپنی سے علیحدگی اختیار کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ان ڈیلرشپ نے پروٹون پاکستان کے ساتھ اپنی شراکت داری سے علیحدگی کا اعلان بھی کیا تھا۔ اس کے بعد سے نئی ڈیلرشپ کمپنی کے نیٹ ورک کا حصہ بن گئی ہیں اور یہ لاہور اور فیصل آباد کے صارفین کو گاڑیاں فراہم کریں گی۔
ڈیلیوریز کی تفصیلات
کورونا اور دیگر سیاسی-اقتصادی عوامل کی وجہ سے کئی کار سازوں کی ترسیل میں تاخیر ہوئی تھی۔ تاہم، پروٹون پاکستان ان تمام کمپنیز کے درمیان نمایاں تھی کیونکہ ان کے صارفین 2022 سے اپنی ڈیلیوری کا انتظار کر رہے تھے۔ پروٹون پاکستان کے متاثرہ صارفین میں سے ایک نے پاک ویلز سے رابطہ کیا۔ انہوں نے تفصیلات بتاتے ہوئے یہ دعویٰ کیا کہ تقریباً 130 ایسے لوگ ہیں جنہوں نے الحاج آٹوموٹیو کو X70 کی مکمل ادائیگی کر دی ہے لیکن ایک سال گزرنے کے بعد بھی ترسیل کا انتظار کر رہے ہیں۔
اس بارے میں آپ کے کیا خیالات ہیں؟ کمنٹس سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہار کریں۔