پیٹرول کی دن بدن بڑھتی قیمتوں کی وجہ سے عوام کیلئے مشکلات بڑھ چکی ہیں۔ جس کے بعد لوگ اپنے روز مرہ کے اخراجات کم کرنے پر مجبور ہیں۔
حکومت نے حال ہی میں عوام کو ریلیف دینے کے لیے میٹرو بس کے کرائے میں کرتے ہوئے اسے آدھا کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جس کے بعد اب پنجاب حکومت نے سرکاری سکولوں میں خواتین اساتذہ کو الیکٹرک اسکوٹیز فراہم کرنے کی تجویز دی ہے۔ صوبائی حکومت نے 23-2022 کے آئندہ سالانہ بجٹ میں نئی سکیم کو ’پائلٹ پراجیکٹ‘ کے طور پر تجویز کیا ہے۔
پائلٹ پروجیکٹ
میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب حکومت نے محکمہ سکول ایجوکیشن سے کہا ہے کہ وہ سرکاری سکولوں میں کام کرنے والی خواتین اساتذہ کو الیکٹرک اسکوٹر فراہم کرنے کے پائلٹ پراجیکٹ پر کام کرے۔ حکومت چاہتی ہے کہ محکمہ تعلیم اس منصوبے کے اخراجات اور شرائط کی نگرانی کرے۔
دیکھتے ہیں پنجاب حکومت کا پائلٹ پراجیکٹ حقیقت بنتا ہے یا نہیں۔ یہ اسکیم بہت سی کام کرنے والی خواتین کو سہولت فراہم کرتے ہوئے ان کی زندگی کو آسان بنائے گی۔ الیکٹرک سکوٹر انہیں پٹرول کی بڑھتی قیمتوں سے پیدا ہونے والے مسائل سے چھٹکارا دے گی۔
پاکستان میں پیٹرول کی قیمتیں
پیٹرول کی قیمتوں میں یکے بعد دیگرے اضافے کے بعد پیٹرول 200 روپے فی لیٹر کی ریکارڈ حد بھی پار کر چکا ہے جو کہ ملکی تاریخ میں پیٹرول قیمتوں کی بلند ترین سطح ہے۔ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ناگزیر ہے۔
پیٹرول کی نئی قیمت 209.86 روپے فی لیٹر
ڈیزل کا نیا ریٹ 204.15 روپے فی لیٹر
مٹی کے تیل (کیروسین آئل) کی نئی قیمت 181.94 روپے فی لیٹر
لائٹ ڈیزل آئل کی نئی قیمت 178 روپے فی لیٹر
پیٹرول کی موجودہ صورتحال کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ مہنگائی کے اس غیظ و غضب کو آپ کیسے برداشت کر رہے ہیں؟ پائلٹ پروجیکٹ کے بارے میں آپ کا کیا موقف ہے؟ کیا آپ کے خیال میں خواتین اساتذہ کے لیے یہ الیکٹرک سکوٹیز سکیم درست سمت میں ایک اقدام ہے؟ کمنٹس سیکشن میں اپنی رائے کا اظہار کریں۔