پنجاب حکومت کا 15 ہزار ٹیچرز کو الیکٹرک بائیکس فراہم کرنے کا اعلان

0 1,142

پنجاب حکومت طالب علموں کے لیے ’بائیک سکیم‘ کا اعلان کرنے کے بعد اب اساتذہ کے لیے بھی ایسا ہی منصوبہ لے کر آئی ہے۔ صوبائی حکومت صوبے بھر کے 15000 اساتذہ کو الیکٹرک بائیس دے رہی ہے۔ اور اس مہم کی قیادت صوبائی وزیر تعلیم سکندر حیات کر رہے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ منصوبہ تین حصوں میں مکمل ہوگا۔ پہلے 5000 اساتذہ کو الیکٹرک بائک ملیں گی۔ جس کے بعد اگلے مرحلے میں مزید 10000 اساتذہ کو الیکٹرک بائکس دی جائیں گی۔

اساتذہ کو الیکٹرک بائکس دینے سے انہیں معاشی طور پر بھی مدد ملے گی کیونکہ ملک میں پٹرول کی قیمتیں بلند ترین سطح پر ہیں۔ اس سکیم سے اساتذہ کا اسکول جانے کا سفر آسان اور سستا ہو جائے گا۔ وزیر حیات کے خیال میں یہ منصوبہ اساتذہ اور ماحول دونوں کے لیے اچھا ہو گا۔

طلباء کے لیے بائک سکیم

گزشتہ ماہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے یونیورسٹی کے طلباء کے لیے بھی ایک پروگرام شروع کیا۔ جس کے تحت طالب علموں کو 20000 بائکس دی  جائیں گی۔ جن میں الیکٹرک اور پیٹرول، دونوں طرز کی بائکس شامل ہوں گی۔

حکومت کُل 20000 بائک تقسیم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جن میں سے 1000 الیکٹرک بائیکس ہوں گی جبکہ پیٹرول بائکس کی تعداد 19000 پیٹرول ہو گی۔

اس سکیم کو طلباء کے لیے آسان بنانے کے لیے پنجاب حکومت نے موٹر سائیکل کی تقسیم کے لیے بینک آف پنجاب (BOP) کے ساتھ مل کر کام کیا ہے۔ الیکٹرک بائیکس کی ماہانہ قسط 10000 روپے مقرر کی گئی ہے جبکہ پیٹرول بائک کے لیے قسط 5000 روپے ہو گی۔

اس کے علاوہ حکومت نے تقسیم کے عمل میں انصاف کو یقینی بنانے کے لیے مئی میں قرعہ اندازی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اسی طرح مساوی مواقع کو یقینی بنانے کے لیے کوٹہ مقرر کیا گیا ہے۔ شہری علاقوں میں بائک کو مرد اور خواتین کے درمیان یکساں طور پر تقسیم کیا جائے گا۔ تاہم دیہی علاقوں میں، 70 فیصد مرد طلباء اور 30 فیصد خواتین طلباء کے لیے مختص کوٹہ ہے۔

آپ اس حالیہ اقدام کے بارے میں کیا سوچتے ہیں جس کا مقصد اساتذہ کی روز مرہ کے سفر کو آسان بنانے میں مدد کرنا ہے۔ کمنٹس سیکشن میں ہمیں بتائیں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.