پنجاب حکومت نے فضائی آلودگی اور بڑھتے ہوئے اسموگ کے مسئلے پر قابو پانے کے لیے ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔ اس نئے اعلان کے تحت، 15 نومبر سے سڑکوں پر چلنے والی ہر گاڑی کے لیے گرین ایمیشن اسٹیکرحاصل کرنا لازمی ہو گا۔ پنجاب انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایجنسی (EPA) کی قیادت میں یہ قانون ان گاڑیوں کو سڑکوں سے دور رکھنے کا ہدف رکھتا ہے جو فضائی آلودگی میں اضافہ کرتی ہیں۔
EPA کے ڈائریکٹر جنرل، ڈاکٹر عمران حامد شیخ نے واضح کیا ہے کہ صرف وہی گاڑیاں یہ گرین اسٹیکر حاصل کر سکیں گی جو ایگزاسٹ ٹیسٹنگ سسٹم (ETS) کے ٹیسٹ میں کامیاب ہوں گی اور فضائی اخراج کے مقررہ معیار پر پورا اتریں گی۔ جو کاریں، موٹر سائیکلیں اور دیگر گاڑیاں یہ اسٹیکر حاصل نہیں کریں گی، انہیں نہ صرف بھاری جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا بلکہ انہیں ضبط بھی کیا جا سکتا ہے۔
اس قانون میں ایک عارضی چھوٹ دی گئی ہے؛ فی الحال تین سال سے کم عمر کی گاڑیاں ٹیسٹنگ سے مستثنیٰ ہوں گی، جبکہ پرانی گاڑیوں کو صوبے بھر میں EPA کے مستند مراکز پر لازمی ٹیسٹ کروانا ہو گا۔
یہ اقدام اس لیے ضروری سمجھا گیا ہے کیونکہ لاہور سمیت پنجاب کے دیگر شہروں میں ہر اسموگ سیزن میں ہوا کا معیار تشویشناک حد تک گر جاتا ہے، جس کی بڑی وجہ گاڑیوں سے نکلنے والا دھواں ہے۔
EPA کے مطابق، یہ کارروائی بڑھتے ہوئے اسموگ کی سطح کو کنٹرول کرنے کے وسیع منصوبے کا حصہ ہے، جس کے سخت نفاذ کے لیے لاہور اور بڑے شہروں میں خصوصی ٹیمیں تعینات کی جا چکی ہیں۔

تبصرے بند ہیں.