آلٹو پر 4 لاکھ روپے اون وصول کیا جانے لگا
سوزوکی پاکستان کا سب سے بڑی کار کمپنی ہے اور ملک میں جاری معاشی بدحالی کے باعث کمپنی نے 2023 میں ایک بھی گاڑی نہیں بنائی۔ کمپنی کے مطابق سٹیٹ بینک آف پاکستان میں ایل سیز کی بندشکی وجہ سے گاڑیوں کی تیاری مسلسل بند رہی ہے۔ اس کے علاوہ کمپنی کئی بار پروڈکشن شٹ ڈاؤن کا اعلان کر چکی ہے۔
سوزوکی آلٹو پر موجودہ اون
نتیجتاً، مارکیٹ میں نئی سوزوکی کاریں نہیں ہیں، جس کی وجہ سے گاڑیوں کے شارٹ سٹاک پر “اون منی” وصول کیا جا رہا ہے۔ مختلف میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ پاکستان میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کاروں میں سوزوکی آلٹو کی فروخت اچھی رہی ہے۔ رپورٹس کی تصدیق کے لیے پاک ویلز نے لاہور اور کراچی میں سوزوکی کی مختلف ڈیلرشپ سے رابطہ کیا۔ زیادہ تر ڈیلرشپ نے ہمیں بتایا کہ آلٹو کا کوئی اسٹاک نہیں ہے۔
تاہم، چند ڈیلرشپ نے کہا کہ کار، سوزوکی آلٹو VXL AGS، ٹاپ ویرینٹ، دستیاب ہے لیکن “اون” کے ساتھ ۔ ایک اہلکار نے ہمیں بتایا کہ اس مخصوص کار کی موجودہ قیمت 2423000 روپے ہے جس پر آپ کو 400000 روپے اون ادا کرنا ہوگا۔ جس کے بعد گاڑی کی نئی قیمت 2800000 روپے ہو جائے گی۔ ڈیلرشپ کا کہنا تھا کہ ہم آپ کے لیے اس کار کا بندوبست کر سکتے ہیں لیکن آپ کو فوری ڈیلیوری کے لیے پریمیم ادا کرنا ہوگا۔
یہ آٹو انڈسٹری کی موجودہ حالت زار کو ظاہر کرتا ہے۔ محدود پیداوار، مارکیٹ میں کاروں کی کمی، اور صارفین کے درمیان نئی ہیچ بیک کو کسی بھی طرح حاصل کرنے کی دوڑ اور روپے کی ڈالر کے مقابلے میں جاری قدر میں کمی کار انڈسٹری اور مارکیٹ کی بدحالی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
سوزوکی آلٹو پر “اون” کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ کیا یہ جائز ہے؟ کمنٹس سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہار کریں۔