مری میں شدید برف باری، “کوڈ ریڈ” نافذ کر دیا گیا

0 1,124

مری میں رواں ہفتے موسم سرما کی پہلی برف باری کے بعد اسلام آباد، راولپنڈی اور یہاں تک کہ لاہور سے بھی ہزاروں سیاح پہاڑی مقام پر آنا شروع ہو گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ نتھیا گلی، بھوربن، ایوبیہ، مال روڈ، کشمیر پوائنٹ اور پنڈی پوائنٹ سمیت علاقے سیاحوں سے کھچا کھچ بھرے ہوئے ہیں۔

اور اس کی وجہ سے رسائی کا مسئلہ پیدا ہو گیا ہے، کیونکہ سترہ میل ٹول پلازہ، مری روڈ پر گاڑیوں کی لمبی لائنیں دیکھی جا سکتی ہیں۔ مری اور گلیات میں ہلکی برفباری کا سلسلہ شروع ہو گیا، جو کہ مری جانے والوں کے لیے خوشی کی بات ہے۔ دریں اثنا، گزشتہ سال کی موسمی آفت سے بچنے کے لیے، حکام کسی بھی چیلنج اور مسائل سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔

مری میں “کوڈ ریڈ

ریسکیو 1122 کے سیکرٹری ڈاکٹر رضوان نصیر نے میڈیا کو بتایا کہ تازہ ترین پیشن گوئی کے بعد مری میں “کوڈ ریڈ” نافذ کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ برف باری میں امدادی کارروائیوں کے لیے اضافی سامان بھی مری پہنچا دیا گیا ہے۔ اہلکار نے مزید کہا کہ مری میں ہنگامی آپریشنل تیاریوں کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔ مزید برآں، ہنگامی گاڑیاں، ریسکیو موٹر سائیکلیں، اور ریسکیو اہلکاروں کو پرخطر مقامات پر تعینات کیا گیا ہے۔

ریسکیو 1122 نے 13 ایمبولینسز، 8 فائر ٹینکرز اور 20 ریسکیو موٹر سائیکلیں تعینات کر دی ہیں۔ مزید برآں، تعینات اہلکاروں کو برف کے بیلچے، آکسیجن سلنڈر اور دیگر ریسکیو آلات فراہم کیے گئے ہیں۔

سفر سے متعلق ہدایات

حکومت نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ خراب موسم خصوصاً برف باری کے دوران غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔ پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے سیاحوں کو کھانسی، فلو اور دیگر بیماریوں سے بچانے کے لیے لمبے اور گرم کپڑے پہننے کی ہدایت کی ہے۔ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ ’’سفر کرنیوالوں کو اپنی گاڑیوں کو وقتاً فوقتاً روکنا چاہیے اور 10 منٹ سے زیادہ ہیٹر استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔

پی ڈی ایم اے نے تمام متعلقہ حکام کو مسافروں کی رہنمائی کے لیے چوکس رہنے کا بھی حکم دیا ہے۔ حکام یہ تمام اقدامات گزشتہ سال کے اس واقعے سے بچنے کے لیے کر رہے ہیں جس میں جنوری 2022 میں رات بھر کے برفانی طوفان سے 22 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.